اننت ناگ:پورے ملک کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقہ میں جمعہ کے روز زیبا آپا انسٹیٹوٹ میں فزیوتھراپی دن کا اہتمام کیا گیا۔ پروگرام میں انسٹیٹوٹ کے سربراہ و پدم شری ایوارڈ یافتہ جاوید احمد ٹاک نے شرکت کی۔ اس موقع پر جسمانی طور مخصوص بچوں اور ان کے والدین کو فیزیوتھیراپی کے بارے میں خصوصی جانکاری دی گئی، جبکہ اس موقع پر خاص فزیوتھیراپیسٹ کے ذریعے جسم کے مختلف اعضاء کے درد کو کم کرنے کے لئے فزیوتھرپی پر زور دیا گیا۔
فزیوتھیراپیسٹ نے اس موقع پر حاضرین کو کہا کہ اگر کسی کے ہاتھ پیر ٹوٹ گئے ہیں تو اسے ٹھیک کرنے میں بھی فزیوتھیراپی کی مدد لی جاتی ہے۔ ارتھرائٹس کے مریضوں کے لیے بھی فزیوتھیراپی کی مدد لی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ابھی تک جموں و کشمیر کے لوگوں میں اتنی بیداری نہیں ہے۔
فزیوتھیراپیسٹ ڈاکٹر شاہد نے اس موقع پر کہا کہ کشمیر میں اس شعبہ میں بہت سارے ڈاکٹروں نے ڈگریاں حاصل کی ہے اور وہ مقامی لوگوں کی خدمت کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا یہ ڈاکٹرس لوگوں کو جدید طرح سے فزیوتھیراپی کی مختلف چیزوں سے آراستہ کررہے ہیں تاکہ لوگوں کو فائدلہ ملے۔
اس موقع پر زیبہ آپا انسٹیچوٹ کے سربراہ جاوید احمد ٹاک نے کہا کہ فزیو تھراپی ایک ایسی تھراپی ہے جو مختلف جسمانی تکنیک کے ذریعے درد میں کمی لا کر اعضاء کی حرکت کو آسان بناتی ہے۔فزیوتھراپی ہڈیوں ،جوڑوں وپٹھوں کی تکلیف، سوزش ، پٹھوں میں کھچاؤ ،کمزوری و درد ، بچوں و خواتین کے مسائل اور بڑھاپے میں لاحق ہونے والی بیماریوں،چوٹ اور آپریشن کے بعد اعضاء کی بحالی کیلئے مقبول ہے، جبکہ نیوروسرجری، پھیپھڑوں ، دل کی سرجری اور کئی اعصابی و دماغی بیماریوں کے علاج کیلئے بھی فزیوتھراپی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طریقہ علاج میں ادویات کا استعمال کم از کم کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسٹیٹیوٹ میں بھی ایک فزیوتھیرپی سینٹر قائم کیا گیا ہے، جہاں مقامی لوگ مذکورہ سینٹر پر آکر خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔