اگرچہ کورونا وائرس کی وجہ سے کئے گئے لاک ڈاون کی وجہ سے لوگ بازاروں سے تربوز خریدنے سے قاصر تھے تاہم اس بیچ میوہ فروشوں نے دکانوں کے بجائے آٹو لُوڈ کیرئیرز کے ذریعہ گاؤں شہر گھوم کر میوہ فروخت کئے جن میں خاص کر تربوز کی خریداری سب سے زیادہ ہو رہی ہے۔
درجہ حرارت بڑھتے ہی تربوز کی مانگ میں اضافہ ویسے تربوز کو گرمیوں کے دوران ہر جگہ پر دیگر پھلوں کے مقابلہ میں زیادہ کھانا پسند کرتے ہیں۔ تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے سبب اس کی مارکیٹنگ میں رکاوٹیں حائل ہو گئیں۔ یہی وجہ ہے رواں برس تربوز کی قیمت گزشتہ برسوں کے مقابلہ میں کم رہی۔
تاہم لاک ڈاون میں نرمی آتے ہی تربوز کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ضلع اننت ناگ کے بٹنگو فروٹ منڈی میں میوہ کاروبار سے منسلک بیوپاروں کے مطابق تربوز کی ہول سیل قیمت 8.75 سے 10 روپئے فی کلو تھی۔ جبکہ لاک ڈاون میں نرمی کے بعد اس کی ہول سیل قیمت 13 روپیہ فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھانے والوں کی مانگ میں اضافہ ہونے سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
تاجران کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران پرچون میوہ فروشوں کے بہتر تال میل اور تعاون سے وہ اس سیزن میں کم وبیش کمائی کرنے اور تجارتی سرگرمیاں کچھ حد تک بحال رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔