اردو

urdu

ETV Bharat / state

درجہ حرارت بڑھتے ہی تربوز کی مانگ میں اضافہ

وادی کشمیر میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوتے ہی تربوزوں کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ اگرچہ رواں موسم میں، انگور، آم،  و دیگر مختلف پھل آج بازاروں میں دستیاب ہیں۔ تاہم گرمیوں میں اکثر لوگ تربوز کو اس میں موجود رس کی کافی زیادہ مقدار موجود ہونے کی وجہ سے کھانا پسند کرتے ہیں۔ اس سے جسم کی رطوبت برقرار رہتی ہے اور جسم میں پانی کی قلت دور ہو جاتی ہے۔

درجہ حرارت بڑھتے ہی تربوز کی مانگ میں اضافہ
درجہ حرارت بڑھتے ہی تربوز کی مانگ میں اضافہ

By

Published : Jun 13, 2020, 11:01 PM IST

اگرچہ کورونا وائرس کی وجہ سے کئے گئے لاک ڈاون کی وجہ سے لوگ بازاروں سے تربوز خریدنے سے قاصر تھے تاہم اس بیچ میوہ فروشوں نے دکانوں کے بجائے آٹو لُوڈ کیرئیرز کے ذریعہ گاؤں شہر گھوم کر میوہ فروخت کئے جن میں خاص کر تربوز کی خریداری سب سے زیادہ ہو رہی ہے۔

درجہ حرارت بڑھتے ہی تربوز کی مانگ میں اضافہ

ویسے تربوز کو گرمیوں کے دوران ہر جگہ پر دیگر پھلوں کے مقابلہ میں زیادہ کھانا پسند کرتے ہیں۔ تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے سبب اس کی مارکیٹنگ میں رکاوٹیں حائل ہو گئیں۔ یہی وجہ ہے رواں برس تربوز کی قیمت گزشتہ برسوں کے مقابلہ میں کم رہی۔

تاہم لاک ڈاون میں نرمی آتے ہی تربوز کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ضلع اننت ناگ کے بٹنگو فروٹ منڈی میں میوہ کاروبار سے منسلک بیوپاروں کے مطابق تربوز کی ہول سیل قیمت 8.75 سے 10 روپئے فی کلو تھی۔ جبکہ لاک ڈاون میں نرمی کے بعد اس کی ہول سیل قیمت 13 روپیہ فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھانے والوں کی مانگ میں اضافہ ہونے سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

تاجران کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران پرچون میوہ فروشوں کے بہتر تال میل اور تعاون سے وہ اس سیزن میں کم وبیش کمائی کرنے اور تجارتی سرگرمیاں کچھ حد تک بحال رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details