چیر پورہ گاؤں میں لوگوں نے پانی ٹنکی کے احاطے میں محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مظاہرین نے دوسرے علاقوں کی پانی سپلائی کو بھی بند کردیا۔
اننت ناگ کے چیرپورہ گاؤں میں پانی کی قلت سے عوام پریشان چیر پورہ گاؤں میں 10 سال قبل پانی کی ٹنکی بنائی کی گئی تھی اور آج تک اس گاؤں میں پانی کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا گیا ہے جبکہ یہ گاوں ٹنکی سے محض 500 میٹر کی دوری پر واقع ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے لوگوں نے کہا ، 'ہمارے علاقے میں گزشتہ کئی برسوں سے پانی کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے اور گاؤں میں ہر کوئی پانی کے بحران سے پریشان ہیں۔ روز مرہ کی زندگی میں اگر چہ پانی زندگی کا ایک اہم جز ہے لیکن ہمیں پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترسایا جارہا ہے۔'
مقا می لوگوں نے کہا کہ 'ہم نے پانی کی فراہمی کو بحال رکھنے کے لئے محکمہ جل شکتی کے ہر عہدیدار سے رجوع کیا ہے لیکن کوئی بھی ہماری شکایت پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔'
مقامی لوگوں نے محکمہ پی ایچ ای پر گاؤں میں پانی کی فراہمی کی سہولت کے لئے کوئی توجہ نہیں دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں ملازمین مناسب طریقے سے ڈیوٹی نہیں دے رہے ہیں کیونکہ وہ پانی کی قلت کا شکار ہیں۔
وہیں لوگوں نے ایل جی انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ اننت ناگ سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے پر توجہ دیں اور ان کے حقیقی مسئلے کو حل کریں۔
اس معاملے میں جب ہمارے نمائندے نے اے ای ای محکمہ جل شکتی ضمیر احمد رینا کے ساتھ بات کی تو انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ اونچائی میں آتا ہے اسی لیے وہاں پانی پہنچانا تھوڑا سا مشکل ہے اب ہم نے اس علاقے کو پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پہلے ہی ایک پروجیکٹ بنانے کی ایک تجویز پیش کی ہے ، جب تک اس پروجیکٹ کی منظوری مل جائے گی تب تک اس علاقے کی پانی کی قلت دور کرنے کے لیے اعلی عہدیداروں سے گاؤں میں واٹر ٹینکر بھیجنے کی بات کی ہے تاکہ ان کو درپیش مشکلات سے تھوڑی سی راحت مل جائے۔
یہ بھی پڑھیں: حسنین مسعوی نے جنوبی کشمیر کے کئی طبی مراکز کا دورہ کیا