اننت ناگ (جموں کشمیر) :سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دفعہ 370سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ جموں و کشمیر کی عوام کے جذبات کے عین برعکس صادر ہو سکتا ہے۔ محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں پارٹی کنونشن کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا: ’’گزشتہ روز سے ہی پولیس کی جانب سے سیاسی ورکروں خاص کر پی ڈی پی کارکنان کے لسٹ طلب کیے جا رہے ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ انہیں دو یا تین دن تک حراست میں لیا جا سکتا ہے، جس سے ایسا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دفعہ 370 کے بارے میں کورٹ ایسا فیصلہ سنائے جو جموں کشمیر یا ملک کے حق میں نہ ہو۔‘‘
محبوبہ مفتی نے خطاب کے دوران کہا کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ دفعہ 370کے متعلق آئین یا جموں و کشمیر کے باشندوں کے جذبات کے تئیں نہیں بلکہ بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے لے جانے اور اسے تقویت دینے کے لیے کوئی فیصلہ سنایا جائے گا۔‘‘ انہوں نے سپریم کورٹ سے درخواست کرتے ہوئے کہا: ’’سپریم کورٹ کو چاہئے کہ بی جے پی ایجنڈا نہیں بلکہ ملک اور جمہوریت کی سالمیت کا لحاظ رکھ کر کوئی فیصلہ سنائے۔‘‘