ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ میں دو بھائیوں نے علاقے میں فلٹریشن پلانٹ بنانے کے لیے اپنی زمین محکمہ جل شکتی کو دی تھی، تاہم چھ سال بیت جانے کے بعد بھی ان بھائیوں کو کسی طرح کا کوئی معاوضہ اب تک نہیں ملا۔
سنہ 2014 میں جہانگیر احمد ٹھکر اور فاروق احمد ٹھکر نے داؤدپورہ علاقے کے چیر تنزی گاوں میں اپنی 2 کنال اراضی محکمہ جل شکتی کو دی تھی، انہیں محکمہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ زمیں کے بدلے ملازمت دی جائے گی، لیکن آج تک نہ ہی نوکری ملی اور نہ ہی معاوضہ۔
کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور دونوں بھائی پہلے اس دو کنال زمین پر کھیتی باڑی کرتے تھے، جس سے ان کا روزگار چلتا تھا، تاہم آج ان کے پاس کھیتی باڑی کے لیے بھی زمین نہیں ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کے ایگزیکیوٹیو انجینئر محمد حنیف کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ نے مذکورہ افراد کا کیس مکمل کر کے اپنے اعلی افسران کو بھیج دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ان کے پاس کوئی جواب آئے گا تو وہ انہیں معاوضہ واگذار کرنے میں اب تاخیر نہیں کریں گے، تاکہ ان لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیے
محبوبہ مفتی کی نظربندی کب تک جاری رہے گی؟: مرکز سے سپریم کورٹ کا سوال
خیال رہے کہ سنہ 2014 میں محکمہ جل شکتی نے داؤدپورہ علاقہ کے رہنے والے جہانگیر احمد اور فاروق احمد کی زمین پر واٹر فلٹریشن پلانٹ قائم کیا تھا۔ لیکن آج تک اس واٹر پلانٹ سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔