وادی میں ریل خدمات کو پیر کے روز 11 ماہ کے بعد جزوی طور پر بحال کیا گیا۔ گزشتہ برس کورونا وائرس کی وجہ سے ریل خدمات کو معطل کیا گیا تھا۔ اگرچہ اس سے قبل سڑک اور ہوائی سروس کو بحال کیا گیا تھا، تاہم ریلوے خدمات ہنوز معطل تھی۔ ریلوے حکام نے چند روز قبل ریل خدمات کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔
اتوار کے روز ریل کو آزمائشی بنیاد پر چلایا گیا۔ پیر کے روز با ضابطہ طور پر ریل خدمات کو مسافروں کے لئے بحال کیا گیا۔ اس سلسلہ میں ریلوے اسٹیشن کے اندرون اور بیرون سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مسافروں نے کہا کہ وہ حکومت کے اس فیصلے پر کافی خوش ہیں۔ مسافروں نے کہا کہ ریل خدمات کی معطلی کے دوران انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سڑک رابطہ کے ذریعہ اپنی منزل تک پہنچنے میں انہیں منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنا پڑتا تھا۔ مسافر گاڑی میں جانے کے دوران نہ صرف انہیں کرایہ میں زیادہ رقم خرچ کرنی پڑتی تھی، بلکہ اپنے کام کاج پر وقت پر پہنچنے سے بھی قاصر رہتے تھے۔
تاہم مسافر ریل کرایہ حد سے زیادہ اضافہ کرنے پر ناراض نظر آرہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کرایہ کو دگنا کر دیا گیا ہے جو ان کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔ مسافروں کا مزید کہنا ہے کہ ریل خدمات معمول کے مطابق نہ ہونے سے ان کا وقت ضائع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جزوی طور پر اگرچہ دو ریل گاڑیاں شروع کی گئی ہیں۔ تاہم وہ ناکافی ہیں۔ انہوں نے ریلوے حکام سے مزید ریل گاڑیاں بحال کرنے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھی: اننت ناگ : کشمیری زبان کے فروغ کے لئے رنگا رنگ تقریب منعقد
ادھر ایس ڈی پی او ریلوے ریاض احمد شاہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں کو ریلوے اسٹیشن اور ریل کے اندر کووڈ-19 پروٹوکول پر عمل کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔ اس سلسلہ میں تمام بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کو عمل میں لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مسافروں سے ریلوے عملہ اور سکیورٹی کو تعاون فراہم کرنے کی اپیل کی۔
واضح رہے کہ ریلوے حکام نے فی الحال جزوی طور پر صرف دو ریل گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی ہے ، ایک ٹرین بارہمولہ سے بانہال اور دوسری بانہال سے بارہمولہ تک چلے گی۔