اردو

urdu

ETV Bharat / state

سیاحتی شعبہ ایک بار پھر کووڈ 19 کی زد میں

شہرہ آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں کام کرنے والے، ہوٹلئرز، گھوڑے والے، ٹیکسی والے، دکاندار اور اس سے منسلک دیگر ہزاروں افراد کی روزی روٹی سیاحتی سرگرمیوں پر منحصر ہے۔

tourism industry
سیاحتی صنعت

By

Published : Apr 22, 2021, 10:50 PM IST

دفعہ 370 کی منسوخی اور کووڈ 19 کے پیش نظر ہوئے لاک ڈاون کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے سبب جہاں وادی کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے۔ وہیں سیاحتی شعبے کو کافی نقصان ہوا ہے۔

وادی کے لاکھوں افراد سیاحتی سرگرمیوں سے اپنا روزگار کماتے ہیں۔ تاہم گزشتہ دو برسوں سے سیاحتی سرگرمیاں مسلسل بند رہنے سے اس صنعت کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔

سیاحتی صنعت

شہرہ آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں کام کرنے والے، ہوٹلئرز، گھوڑے والے، ٹیکسی والے، دکاندار اور اس سے منسلک دیگر ہزاروں افراد کی روزی روٹی سیاحتی سرگرمیوں پر منحصر ہے۔ تاہم اس صنعت سے جڑے ہزاروں افراد ایک بار پھر مایوسی کا شکار ہوئے ہیں۔ ایک بار پھر کووڈ 19 کی دوسری لہر کی وجہ سے سیاحوں نے یہاں کا رخ کرنا بند کیا ہے۔

سیاحوں کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کی نئی لہر کے بعد وہ خوفزدہ ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنا شوق پورا کرنے کے لئے کشمیر آئے تھے، تاہم عالمی وباء کی صورتحال کی وجہ سے ان کا مزہ پھیکا پڑگیا لہذا وہ مقررہ وقت سے پہلے ہی واپس لوٹنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رمضان شروع ہونے کے ساتھ بازاروں میں رونق

پہلگام میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سیاحتی صنعت سے جڑے مختلف افراد نے کہا کہ وہ گذشتہ دو برسوں سے مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ تاہم رواں برس سیاحوں کی آمد میں کافی اضافہ ہوا تھا۔ جس سے ان کی امیدیں جاگ گئی تھیں کہ شائد وہ پچھلے نقصانات کی بھر پائی کر پائیں گے۔ تاہم کووڈ 19 کی نئی لہر کے بعد اس صنعت پر پھر سے کالے بادل منڈلاتے نظر آرہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ کووڈ 19 کے حوالے سے سرکاری احکامات کی ہر حال میں پاسداری کرتے ہیں۔ انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وبائی صورتحال کی اس گھڑی میں ایک ایسا لائحہ عمل اپنائیں جس سے سیاحتی سرگرمیاں اثر انداز نہ ہوں۔

وہیں انہوں نے سیاحوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مہمان نوازی کے دوران بچاؤ و احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے لہذا وادی کشمیر کے حسن سے لطف اندوز ہونے کے لئے وہ بلا خوف یہاں کا رخ کریں اور انہیں خدمت کرنے کا موقعہ دیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details