ریاست جموں و کشمیر میں جاری لوک سبھا انتخابات پانچ مراحل میں منعقد ہونے واہے ہیں۔ 11 اور 18 اپریل کو 2۔2 نشستوں پر ووٹنگ ہونے کے بعد آج اننت ناگ پارلیمانی حلقے میں ووٹنگ ہونی ہے۔ دیگر اضلاع میں 29 اپریل اور 6 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔
اننت ناگ لوک سبھا نشست پر آج ووٹنگ اس نشست میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد 1397272 تیرہ لاکھ ستانوے ہزار دو سو بہتھر ہے۔جن میں 720337 مرد 672879 خواتین 35(خواجہ سرا)ٹرانسجنڈر 4021سروس الیکٹورل جن میں 3991 مرد اور 30 خواتین شامل ہیں۔چاروں اضلاع میں 1842 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
جنوبی کشمیر پارلیمانی نشست کے پہلے مرحلے کے تحت ضلع اننت ناگ کے 6 حلقہ انتخاب میں رائے دہندگان اپنی رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ اس میں قصبہ اننت ناگ ،ڈورو ،شانگس،کوکرناگ ،بجبہاڑہ اور پہلگام شامل ہیں۔
یہاں رائے دہندگان کی کل تعداد 529256 ہے۔جن میں 269603 مرد 257540 سروس ووٹر 2102 اور 11 ٹرانسجنڈر شامل ہیں۔انتخابات کے لئے 714 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
ضلع کے حلقہ انتخاب بجبہاڑہ میں سب سے زیادہ خواتین ووٹرموجود ہیں جن کی تعداد 46222ہے۔ جبکہ سروس ووٹروں کی بڑی تعداد شانگس میں ہے جن کی تعداد 1031 ہے۔
اگرچہ اس پارلیمانی نشست کو حاصل کرنے کے لیے چھوٹی بڑی پارٹیوں کے 18 امیدوار اپنی قسمت آزمانے کے لیے میدان میں ہیں۔تاہم مانا جا رہا ہے کہ اس انتخابات میں پی ڈی پی،نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے بیچ شدید ٹکر ہے۔
جس میں پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر اور نیشنل کانفرنس کے امیدوار جسٹس حسنین مسعودی شامل ہیں۔
مجموعی طور پر اس نشست پر18امیدوار میدان میں ہیں ۔جن میں پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی ،ریاستی کانگریس کے صدر غلام احمد میر،این سی کے امیدوار جسٹس حسنین مسعودی، بی جے پی کے سینئر رہنماصوفی محمد یوسف، جنتا دل یونائٹیڈ کے مرزا سجاد حسین بیگ، پینتھرس پارٹی کے نثار احمد وانی، پیپلز کانفرنس کے چودھری ظفر علی، مانو ادھیکار پارٹی کے سنجے کمار دھر، پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے امیدوارسریندر سنگھ، آزاد اُمیدوار امتیاز احمد راتھر، ڈاکٹر رضوانہ صنم ،ریاض احمد بٹ، زبیر مسعودی ، شمس خواجہ ، علی محمد وانی ،غلام محمد وانی ، قیصر احمد شیخ ، منظور احمد خان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ محبوبہ مفتی نے2004کے انتخابات میں اس نشست پر کامیابی حاصل کی تھی ۔انہوں نے اپنے مد مقابل اس وقت کے نیشنل کانفرنس کے رہنما ڈاکٹر محبوب بیگ کو تقریبا 39ہزار ووٹوں سے شکست دی تھی۔
سنہ 2014 کے پارلیمانی انتخابات کے دوران پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے این سی کے ڈاکٹر محبوب بیگ کو شکست دے کر دوسری مرتبہ اس نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔ سنہ 2016 میں ریاستی وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعدمحبوبہ مفتی اس نشست سے مستعفی ہوئی تھیں۔
اس سے قبل سنہ 2009 میں نیشنل کانفرنس کے رہنما ڈاکٹر محبوب بیگ نے اپنے مد مقابل پی ڈی پی کے پیر محمد حسین کو شکست دی تھی۔
اگر چہ 2017 میں الیکشن کمیشن نے اس سیٹ پر ضمنی انتخابات کرنےکا اعلان بھی کیا تھا۔تاہم سکیورٹی وجوہات کے مدنظر آخری ایام میں انتخابات کو رد کیا گیا۔جس کے سبب یہ نشست ابھی تک خالی تھی۔
اننت ناگ میں کل ہونے والے انتخابات کے پیش نظر ریٹرننگ افسر اننت ناگ خالد جہانگیر نے جنرل اور پولیس مبصرین کی موجودگی میں نوڈل افسران زونل اور سیکٹورل میجسٹریٹس کے ساتھ ایک میٹنگ کی ۔جس دوران انتخابات کو صاف و شفاف اور پر امن طریقہ سے انجام دینے کے لئے انتخابات کی تمام تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔