ایک صاف ستھرے ملک کے ویژن کو حاصل کرنے کی غرض سے سنہ دو ہزار چودہ میں اس مہم کی شروعات کی گئی تھی۔ وزیراعظم نے 'نہ گندگی کریں گے، نہ کرنے دیں گے' نعرے کے ساتھ یہ مہم شروع کی تھی۔
تاہم چھ برس گزر جانے کے بعد بھی سرکار زمینی سطح پر ملک کے صاف ستھرے ویژن کو حاصل کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ جس کی مثال ہمیں ہر گزرتے دن آس پاس کے موحول کو دیکھ کر ملتی ہے۔ اگرچہ عام لوگوں کو گندگی پھیلانے میں ذمہ ٹھہرایا جاتا ہے، جب لوگ گھر کا سارا کوڑا کرکٹ سڑکوں گلی کوچوں اور ندی نالوں کے حوالے کر دیتے ہیں۔ تاہم سرکاری محکمہ بھی اس حوالے سے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے۔
حد تو یہ ہے کہ میونسپلٹی حکام کی جانب سے یہاں کے منفرد اور صاف و شفاف آبی وسائل کے متصل ڈمپنگ سائٹس بنائی گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے صفائی ستھرائی کے حوالے سے عام لوگوں تک منفی پیغام پہنچ جاتا ہے۔ جس کی مثال ضلع اننت ناگ کے، سیاحتی مقام اچھہ بل، بجبہاڑہ، پہلگام، کری کدل، سیاحتی شاہراہ، مہندی کدل، مٹن دریائے لدر کے کنارے پر موجود ڈمپنگ سائٹس کو دیکھ کر مل رہیں ہیں۔
ادھر حکومت پابندی کے باوجود حکومت پالیتھین کے استعمال کو روکنے میں بھی ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ روزانہ بازاروں میں کھلے عام پالیتھین کا استعمال بلا روک ٹوک جاری ہے۔