کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے والی واحد شاہراہ مسلسل بند رہنے سے جواہر ٹنل کے دونوں اطراف سینکڑوں مال بردار اور مسافر گاڑیاں درماندہ ہو گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے مسافروں اور ڈرائیورس کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
قومی شاہراہ پر درماندہ افراد کو مشکلات کا سامنا اگرچہ متعلقہ حکام کی جانب سے عملہ اور مشینریز کو کام پر لگا دیا گیا ہے تاکہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی بحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم لگاتار ہو رہی بارشوں کی وجہ سے کام میں رکاوٹیں حائل ہو رہی ہیں۔ ضلع اننت ناگ کے قاضی کے مقام پر درماندہ مسافروں اور ٹرک ڈرائیورس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بارش کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی ہونے کے سبب انہیں کافی دقتوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے وہ یہاں درماندہ ہیں۔ جس دوران انہیں پانی، بیت الخلاء جیسی ضروری سہولیات میسر نہ ہونے کے سبب کافی پریشانی ہو رہی ہے۔ وہیں اشیاء ضروری حاصل کرنے کے لیے انہیں کافی دور جانا پڑتا ہے۔ بعض اوقات اشیاء ضروری مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کا کوئی بھی ذمہ دار ان کا حال پوچھنے بھی نہیں آیا۔وادی کی سیر پر آئے غیر ریاستی سیاحوں نے کہا کہ وہ اپنے بال بچوں سمیت قاضی گنڈ میں درماندہ ہیں۔ سیاحتی مقام پہلگام کی سیر سے لوٹے سیاحوں کے ایک وفد نے کہا کہ انہیں قومی شاہراہ بند ہونے کے بارے میں کسی بھی طرح کی جانکاری نہیں دی گیی تھی۔ جس کے سبب وہ قاضی گند کے مقام پر پہنچ کر درماندہ ہو گئے ہیں اور وہ اپنے بچوں سمیت گاڑیوں میں بیٹھ کر راستہ کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔