اننت ناگ: وادی کشمیر پر قدرت اس قدر مہربان ہے کہ یہ نہ صرف سرسبز و شاداب گھنے جنگلات پہاڑوں آبشاروں کوہساروں کی بدولت خوبصورت ہے بلکہ زراعت اور باغات کے اعتبار سے بھی جاذب نظر ہے۔ ایک طرف سیب اور مختلف اقسام کے میوہ درختوں کے شگوفے دوسری جانب پیلے رنگ کے سرسوں کے لہلہاتے کھیت اور بنفشی رنگ کے لوینڈر کے فارم دیکھنے والوں پر سحر طاری کر دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت زراعت کے شعبہ کو 'ایگری ٹورازم' میں لانے کی خواہاں ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران محکمہ زراعت کی فلوری کلچرسٹ ڈاکٹر انجم نے کہا کہ آنے والے وقت میں لوینڈر کے فارمز کو تفریحی مقامات کے طور پر ابھارا جائے گا تاکہ کاشتکاری کے ساتھ ساتھ سیاحتی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے، ڈاکٹر انجم نے کہا کہ سرہامہ کے لوینڈر فارم کو بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل ہو رہی ہے، مذکورہ لوینڈر فارم کو جلد ہی سیاحتی نقشہ میں لایا جائے گا تاکہ یہاں سیاحت کو بھی فروغ ملے۔
ڈاکٹر انجم نے کہا کہ خریف سیزن میں سرسوں کے لہلہاتے کھیت اور آج کے موسم میں لوینڈر کے فارمز کشمیر کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کر دیتے ہیں، آنے والے وقت میں اسے ایگری ٹورازم کے ساتھ جوڑا جائے گا، جس سے یہاں کی معیشت کو دو گنا فائدہ ملے گا اور زراعت کے شعبہ میں ایک نیا انقلاب آئے گا۔ ڈاکٹر انجم نے کہا کہ زراعت کا شعبہ یہاں کی معیشت کے لئے ایک اہم حصہ دار ہے لہذا سرکار اس شعبہ کو زیادہ سے زیادہ منافع بخش بنانے کے لئے کوششیں کر رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ کسانوں کو اب لیونڈر کی کاشتکاری کی جانب متوجہ کیا جا رہا ہے۔