اردو

urdu

ETV Bharat / state

Lavender Farming In Kashmir لوینڈر فارمز کو تفریحی مقامات کے طور پر ابھارا جائے گا، ڈاکٹر انجم - محکمہ زراعت کی فلوری کلچرسٹ

محکمہ زراعت کی فلوری کلچرسٹ ڈاکٹر انجم نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ آنے والے وقت میں لوینڈر کے فارمز کو تفریحی مقامات کے طور پر ابھارا جائے گا تاکہ یہاں کاشتکاری کے ساتھ ساتھ سیاحتی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے۔

لوینڈر فارمز کو تفریحی مقامات کے طور پر ابھارا جائے گا، ڈاکٹر انجم
لوینڈر فارمز کو تفریحی مقامات کے طور پر ابھارا جائے گا، ڈاکٹر انجم

By

Published : Jul 8, 2023, 1:44 PM IST

Updated : Jul 8, 2023, 6:33 PM IST

لوینڈر فارمز کو تفریحی مقامات کے طور پر ابھارا جائے گا، ڈاکٹر انجم

اننت ناگ: وادی کشمیر پر قدرت اس قدر مہربان ہے کہ یہ نہ صرف سرسبز و شاداب گھنے جنگلات پہاڑوں آبشاروں کوہساروں کی بدولت خوبصورت ہے بلکہ زراعت اور باغات کے اعتبار سے بھی جاذب نظر ہے۔ ایک طرف سیب اور مختلف اقسام کے میوہ درختوں کے شگوفے دوسری جانب پیلے رنگ کے سرسوں کے لہلہاتے کھیت اور بنفشی رنگ کے لوینڈر کے فارم دیکھنے والوں پر سحر طاری کر دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت زراعت کے شعبہ کو 'ایگری ٹورازم' میں لانے کی خواہاں ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران محکمہ زراعت کی فلوری کلچرسٹ ڈاکٹر انجم نے کہا کہ آنے والے وقت میں لوینڈر کے فارمز کو تفریحی مقامات کے طور پر ابھارا جائے گا تاکہ کاشتکاری کے ساتھ ساتھ سیاحتی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے، ڈاکٹر انجم نے کہا کہ سرہامہ کے لوینڈر فارم کو بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل ہو رہی ہے، مذکورہ لوینڈر فارم کو جلد ہی سیاحتی نقشہ میں لایا جائے گا تاکہ یہاں سیاحت کو بھی فروغ ملے۔

ڈاکٹر انجم نے کہا کہ خریف سیزن میں سرسوں کے لہلہاتے کھیت اور آج کے موسم میں لوینڈر کے فارمز کشمیر کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کر دیتے ہیں، آنے والے وقت میں اسے ایگری ٹورازم کے ساتھ جوڑا جائے گا، جس سے یہاں کی معیشت کو دو گنا فائدہ ملے گا اور زراعت کے شعبہ میں ایک نیا انقلاب آئے گا۔ ڈاکٹر انجم نے کہا کہ زراعت کا شعبہ یہاں کی معیشت کے لئے ایک اہم حصہ دار ہے لہذا سرکار اس شعبہ کو زیادہ سے زیادہ منافع بخش بنانے کے لئے کوششیں کر رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ کسانوں کو اب لیونڈر کی کاشتکاری کی جانب متوجہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر میں لیونڈر کے کلچر کو عام کرنے کے لئے کسانوں کو اس کی کاشتکاری کے لئے متوجہ کیا جارہا ہے، تاکہ ذرائع آمدنی میں وسعت مل سکے اور کسانوں کی کھیتی محدود نہ رہے۔ ڈاکٹر انجم نے کہا کہ لیونڈر کی کاشتکاری میں خرچہ کم اور منافع زیادہ ہے اور اس کی کاشتکاری دیگر فصلوں کے مقابلہ میں آسان ہے کیونکہ لیونڈر کو پانی کی زیادہ ضرورت نہیں پڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وادی میں خالی اور بنجر اراضی کافی ہے۔ آنے والے وقت میں پہاڑی اور کریوا اراضی پر لیونڈر کی کاشتکاری کی جائے گی۔ وہیں نجی سیکٹر میں اس کی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لئے ہالیسٹک ایگریکلچر ڈیولاپمنٹ پروگرام کے تحت عام کسانوں کو سیب کے باغات خشک اراضی (نان اریگیٹڈ لینڈ) پر لیونڈر کی کاشتکاری کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں مختلف تربیتی اور بیداری پروگرامز کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ لیونڈر کی کاشتکاری کی جانب کسانوں کی دلچسپی کو بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ لوینڈر ایک ایسی چیز ہے، جس سے نہ صرف زراعت کے شعبہ میں ایک نیا انقلاب آئے گا بلکہ یہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں کافی کارگر ثابت ہوگا اور اس سے ٹورازم کو بھی فروغ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Lavender Cultivation in J&K وادی میں لیونڈر کی کھیتی کو عام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ڈائریکٹر ایگریکلچر

Last Updated : Jul 8, 2023, 6:33 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details