وادی کشمیر میں 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخ کے ساتھ ہی سخت ترین بندشیں عائد کر دی گئی تھیں جس کے سبب عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی تھی، بندشوں کے سبب شعبہ سیاحت سے جڑے افراد کا روزگار بری طرح سے متاثر ہوا ہے۔
ضلع اننت ناگ کے ماگم، سنبراری سے تعلق رکھنے والے نوجوان بلال احمد خان نے یکم اگست 2019 کو کوکرناگ علاقے میں واقع دندی پورہ پارک کا ٹینڈر حاصل کرنے کے بعد یک مشت ساری رقم پیشگی ادا کی تھی۔ پارک میں آنے والے سیاحوں سے داخلہ فیس لینے اور اس سے اپنا روزگار کمانے کی امید میں بلال احمد نے ٹینڈر کی رقم پیشگی ادا کی تھی۔ تاہم 5 اگست کو دفعہ 370کی منسوخی کے بعد پیدا شدہ حالات کے سبب جہاں عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی تھی وہیں سیاحتی سرگرمیاں بھی پوری طرح ٹھپ ہو گئی تھی۔
2020 اور 2021 میں کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے عائد لاک ڈائون کے سبب گزشتہ دو برسوں سے وادی کشمیر میں سیاحتی سرگرمیاں تقریبا معطل ہیں، جس کے سب بلال احمد جیسے کئی افراد مالی خسارے سے جوجھ رہے ہیں اور بڑی حد تک بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔