اردو

urdu

جموں و کشمیر: ایپل ویلی میں سیاحوں کی آمد سے مقامی دوکاندار پرامید

By

Published : Feb 9, 2021, 5:56 PM IST

Updated : Feb 9, 2021, 10:34 PM IST

ایپل ویلی میں سیاحوں کی کثرت دیکھتے ہوئے مقامی لوگوں نے سیاحوں کے لیے مختلف دوکانیں بھی تعمیر کیں ہیں، سیاحوں کی کثرت کی وجہ سے یہاں کے دوکاندار اس سال کافی پرامید نظر آرہے ہیں۔

shopkeepers at cheeni wuddur are happy due to arrival of tourists
جموں و کشمیر: ایپل ویلی میں سیاحوں کی آمد سے مقامی دوکاندار پرامید

ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب بجبہاڈہ میں واقع چینی وُڈر کا علاقہ ایپل ویلی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جب ملکی اور غیر ملکی سیاح وادی کے بہترین سیاحتی مقام پہلگام کا رُخ کرتے تھے، تو وہ لوگ سیب کے باغات میں سیروتفریح کی غرض سے بھی جانے لگے۔

جموں و کشمیر: ایپل ویلی میں سیاحوں کی آمد سے مقامی دوکاندار پرامید

چینی وُڈر میں سیاحوں کی کثرت کو دیکھتے ہوئے مقامی لوگوں نے اسی جگہ پر سیاحوں کے لیے مختلف دوکانیں بھی تعمیر کیں، جن میں خاص طور پر شال بافی کی دوکانیں، ہوٹل اور دیگر اقسام کی دوکانیں قابل ذکر ہیں اور ان کا روزگار محض سیاحتی شعبے پر ہی منحصر ہے، سیاحوں کی کثرت کی وجہ سے یہاں کے دوکاندار اس سال کافی پرامید نظر آرہے ہیں۔

جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے کشیمر میں سیر و تفریح کے تعلق سے لوگوں کے دلوں میں خوف بیٹھ گیا تھا لیکن ایپل ویلی میں سیرو تفریح کی غرض سے آئی سیاح خاتون نے کشمیر میں امن و شانتی کی بات کرتے ہوئے کہا کہ زندگی میں ایک مرتبہ کشمیر میں ضرور آنا چاہیے۔

ملک کی مختلف ریاستوں سے آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ یہاں آکر انہیں بڑی خوشی محسوس ہورہی ہے، کشمیر وہ چونکہ اس سے پہلے بھی کئی بار آچکے ہیں، اور انہیں یہاں کبھی بھی کسی طرح کی دقت کا سامنا نہیں کرنا پڑا، جبکہ یہاں کی مہمان نوازی ان کو کشمیر کی جانب آنے کے لیے زیادہ راغب کرتی ہے، انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ دنیا بھر کے سیاحوں کو وادی کا رُخ کرنا چاہئے کیونکہ اگر زمیں پر کہیں جنت ہے تو وہ یہیں ہے۔

واضح رہے کہ گذشہ برس مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی سے دو روز قبل وادی سے تمام سیاحوں کا انخلاء کردیا تھا، جبکہ رواں برس کووڈ-19 اور لاک ڈاون کی وجہ سے سیاح وادی کی جانب رخ نہیں کیے جس کی وجہ سے سیاحت سے جڑے ہزاروں افراد کو شدید مالی نقصانات سے دوچار ہونا پڑا۔

Last Updated : Feb 9, 2021, 10:34 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details