اردو

urdu

By

Published : May 16, 2022, 2:50 PM IST

ETV Bharat / state

Russian Poplar Tree Causes Health Issues: روسی سفیدوں کے درختوں سے نکلنے والی روئی عوام کے لیے وبال جان

ماہرین صحت نے سفیدے کے درختوں کی روئی کو مضر صحت قراردیتے ہوئے کہا کہ راہ چلتے وقت اپنے منہ اور ناک کو ماسک یا کسی اور کپڑے سے ڈھانپ لینا چاہیے۔ Russian Poplar Tree Causes Health Issues

روسی سفیدوں کے درختوں سے نکلنے والی روئی عوام کے لئے وبال جان
روسی سفیدوں کے درختوں سے نکلنے والی روئی عوام کے لئے وبال جان

اننت ناگ: روسی سفیدوں کے درختوں سے نکلنے والی روئی کی وجہ سے وادی کے لوگوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جگہ جگہ سفیدے کے درختوں سے نکلنے والی روئی فضا میں تیر رہی ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کا سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، سانس لینے کے دوران روئی منہ، ناک اور گلے میں داخل ہونے کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کے سبب آج کے موسم میں انہیں اپنے بچوں کو اسکول بھیجنا بھی مشکل ہو گیا ہے وہیں ضعیف اور بیمار لوگ اس وبا کا عام شکار ہو رہے ہیں۔ Russian Poplar Tree in Kashmir

روسی سفیدوں کے درختوں سے نکلنے والی روئی عوام کے لئے وبال جان

اگرچہ گزشتہ برس انتطامیہ نے روسی سفیدے کے درختوں کو کاٹنے کے احکامات صادر کئے تھے تاہم بعد میں اس پر دوبارہ روک لگا دی گئی جس کا خمیازہ عام عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے درختوں سے نکلنے والی روئی ناک اور منہ میں چلی جاتی ہے جو چھاتی کے الرجی کا موجب بنتی ہے جب کہ اس روئی سے نزلہ، زکام اور دیگر امراض پیدا ہوجاتے ہیں۔ Russian Poplar Tree Causes Health Issues


فضا میں اڑتی روئی سے نہ صرف راہگیروں کو چلنے پھرنے میں پریشانی ہوتی ہے بلکہ یہ روئی کھڑکیوں اور دروازوں سے مکانات میں داخل ہو جاتی ہے جس سے گھروں کے اندر بھی سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ ماہرین صحت نے سفیدے کے درختوں کی روئی کو مضر صحت قراردیتے ہوئے کہا کہ راہ چلتے وقت اپنے منہ اور ناک کو ماسک یا کسی اور کپڑے سے ڈھانپ لینا چاہیے۔


دراصل سنہ 2015 میں ہائی کورٹ نے سفیدے کے درختوں کو کاٹنے کی ہدایت دی تھی۔جس پر 2019 میں سرکار کی جانب سے عمل درآمد ہوا جب کووڈ 19 کی لہر شروع ہوگئی، اور یہ جواز پیش کیا گیا کہ سفیدے کے درختوں سے خارج ہونے والی روئی سے کورونا وبا کے مزید پھیلنے کا خدشہ ہے، جس کے بعد تمام ضلع ترقیاتی کمشنرس نے مادہ سفیدے کے درختوں کو کاٹنے، کے احکامات صادر کیے، وہیں نئے درخت لگانے اور ان کی فروخت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ Russian Poplar Tree in Kashmir



لیکن ماہر ماحولیات نے اس حکمنامہ کی مخالفت کی اور یہ کہا کہ سفیدے کے درختوں کی بے تحاشا کٹائی سے ماحولیات کے حوالے سے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ نتیجتاً ہائی کورٹ نے ماہر ماحولیات و دیگر ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا اور انہیں جائزہ لینے کے بعد اس سلسلہ میں حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ سفیدے کے درختوں سے نکلنے والی روئی، کسی انفیکشن، الرجی، یا کورونا وبا کو پھیلنے کا موجب نہیں ہے۔ حالانکہ کورٹ نے بعد میں سفیدے کے درختوں کی شاخ تراشی کا حکم دیا تھا، تاہم ایک مقامی وکیل کی جانب سے عرضی دائر کرنے کے بعد اس پر بھی روک (اسٹے) لگا دی گئی۔



اس کے سبب مذکورہ درختوں کی بھرمار ہے اور ہر برس موسم گرما شروع ہوتے ہی درختوں سے نکلنے والی بے تحاشا روئی ہوا میں اُڑ کر لوگوں کو آزادی سے سانس نہیں لینے دے رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ سرکار نے کورونا وبا کے خلاف ایک منظم مہم چلائی تاکہ اُسے پھیلنے سے روکا جا سکے۔ وہیں یہ بھی ایک وبا کی طرح ہے تو اس پر سمجھوتہ کیوں؟ لہذا وہ سرکار سے اپیل کرتے ہیں کہ اس معاملہ کا جلد سے جلد ازالہ کیا جائے تاکہ مستقبل میں انہیں راحت کی سانس نصیب ہو سکے۔ Russian Poplar Tree Causes Health Issues



یہ بھی پڑھیں : بانڈی پورہ: روسی سفیدے کو کاٹنے کے احکامات صادر



ABOUT THE AUTHOR

...view details