پہلگام (جموں و کشمیر):یکم جولائی سے امرناتھ یاترا جاری ہے۔ حکومت اور سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے دیگر انتظامات کے ساتھ ساتھ یاتریوں کے لیے لنگر کا اہتمام کرنے والے افراد کا ایک کلیدی کردار رہتا ہے۔ یاتریوں کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے لوگ یاترا شروع ہونے سے قبل ہی مختلف پڑاؤ اور بیس کیمپس میں لنگر کی تیاری کرتے ہیں تاکہ یاتریوں کو معقول اور صاف و شفاف کھانے پینے کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
لنگروں کے لیے سرکار کی جانب سے پہلے ہی مینو جاری کیا جاتا ہے اور لنگر مالکان کو اُسی حساب سے یاتریوں کو کھانا پیش کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے جس میں تیل، گھی، جنک فوڈ، فاسٹ فوڈ، تلی ہوئی اشیاء پر پابندی عائد ہوتی ہے تاکہ یاتریوں کی صحت کا خاص خیال رکھا جا سکے۔ ریاست اترپردیش کے لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے منوج کمار نام کے ایک رضا کار گذشتہ 11 برسوں سے پہلگام میں یاتریوں کے لیے لنگر کا اہتمام کرتے آ رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے منوج کمار نے کہا کہ وہ روزانہ 5 سے 6 ہزار یاتریوں کو صبح سے شام تک کھانا فراہم کرتے ہیں۔ لنگر کو چلانے میں انہیں ہر سال تقریبا 30 سے 40 لاکھ روپے کا خرچہ آتا ہے۔ منوج کمار کا کہنا ہے کہ ان کے والد نے انہیں یہ نیک کام کرنے کے لئے نصیحت کی تھی جس کے بعد انہوں نے یہ پہل شروع کی اور اس کام کو احسن طریقے سے انجام دینے میں اس کے لئے کئی ساتھی ان کی مدد کرتے ہیں۔ منوج کمار نہ صرف یاتریوں بلکہ سیر و تفریح پر آنے والے سیلانیوں کو بھی مفت کھانا فراہم کرتے ہیں۔