اردو

urdu

ETV Bharat / state

'انتظامیہ نے زمین لے لی، لیکن معاوضہ نہیں دیا' - کشمیر کی سڑکیں

لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ رابطہ سڑک کی تعمیر کی زد میں آنے والے رہائشی مکانات، زمین اور درختوں کا معاوضہ جلد از جلد دیا جائے، جس کا انتظامیہ نے وعدہ کیا تھا۔

ضلع اننت ناگ کے ماگم کے لوگ معاوضے سے محروم
ضلع اننت ناگ کے ماگم کے لوگ معاوضے سے محروم

By

Published : Jul 24, 2020, 7:37 PM IST

Updated : Jul 24, 2020, 9:55 PM IST

حلقہ انتخاب کوکرناگ کے تحصیل ہیڈ کواٹر سے محض چار کلو میٹر کی دوری پر واقع ماگم نامی علاقہ جہاں سال 2015 میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت رابطہ سڑک کا تعمیری کام شروع کیا گیا تھا مگر پانچ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی مذکورہ سڑک کی تعمیر میں تاخیر ہوئی جبکہ سڑک کی تعمیر میں آنے والے کئی مکانوں کے ساتھ ساتھ مقامی علاقہ میں رہنے والے لوگوں کی زمین اور کئی پیڑ رابطہ سڑک کی نظر ہوگئے۔

ضلع اننت ناگ کے ماگم کے لوگ معاوضے سے محروم

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے علاقہ کے لوگوں کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ مذکورہ سڑک کی تعمیر میں آنے والی زمین جائیداد کا معاوضہ رابطہ سڑک بنانے سے قبل واگذار کیا جائے گا، لیکن پانچ سال کا طویل عرصہ گزرجانے کے باوجود بھی انہیں معاوضہ واگذار نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے مقامی لوگ تذبذب کا شکار ہوگئے۔

واضح رہے کہ ماگم سے پتی ماگم رابطہ سڑک جو تقریباً پانچ کلو میٹر پر مشتمل ہے کا کام گزشتہ پانچ سالوں سے جاری ہے، جبکہ ابھی بھی میکڈمائزیشن کا کام عمل میں نہیں لایا گیا۔

مقامی لوگوں کے مطابق رابطہ سڑک کی تعمیر کے لیے جب زمین کی نشاندہی کی گئی تھی تو اُس وقت مقامی لوگوں کی زمین، اکھروٹ کے سینکڑوں درخت اور میوہ باغات کے ساتھ ساتھ کئی مقانات تھے، انہیں کاٹ کر رابطہ سڑک کی تعمیر عمل میں لائی گئی، لیکن پی ایم جی ایس وائی نے مذکورہ علاقہ میں رہنے والے لوگوں کو نقصان کے معاوضے سے پانچ سال سے محروم رکھا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ اب انہیں اپنا حق مانگنے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہے، جبکہ حکام بھی ان کی گزارشات پر کوئی غور نہیں کر رہے ہیں۔

علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ پہاڑوں پہ اپنی زندگی کا گذر بسر کر رہے ہیں، حکومت دعوےٰ تو بہت کر رہی ہے کہ پہاڑی لوگوں کی بازآبادکاری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، لیکن زمینی حقائق کچھ اور ہی بیان کر رہی ہے۔

لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ رابطہ سڑک کی تعمیرکے زد میں آنے والے رہائشی مکانات، زمین اور درختوں کا معاوضہ جلد از جلد دیا جائے، جسکا انتظامیہ نے ان لوگوں کے ساتھ وعدہ کیا تھا۔

مقامی لوگوں نے انتباہ کیا ہے کہ اگر انہیں میکڈامائزیشن سے قبل معاوضہ واگذار نہیں کیا گیا تو وہ میکڈامائزیشن کا کام نہیں یونے دیں گے۔

اس ضمن میں جب ای ٹی وی نمائندہ نے پی ایم جی ایس وائے کے ایگزیکیٹیو انجینئر ہلال احمد سے فون پر رابطہ کیا تو انہوں کہا کہ پی ایم جی ایس وائے نے پہلی انسٹالمینٹ میں ان لوگوں کو پیسے واگذار کرائے جن کے مکان مذکورہ سڑک کی ذد میں آئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے ہی اپنے افسران سے مسلہ اٹھایا ہے۔ اے ای ای کے مطابق دوسری انسٹالمینٹ ملتے ہی انہیں زمین اور پیڑوں کی رقومات بھی بہت جلد واگذار کرائی جائے گی۔

ہلال احمد کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ سال دفعہ 370اور آرٹیکل 35A کی منسوخی کے بعد وادی میں پیداشدہ صورتحال کے چلتے کوئی بھی کام کرنا دشوار ہو گیا تھا جبکہ رواں سال کورونا وائرس کی وباء نے پھر سے سارا نظام درہم برہم کر دیا۔

انہوں نے کہا اب حالات میں سدھار آتے ہی انکے اس معاملے کو حل کرکے معاوضہ فراہم کیا جائے گا

یہ بھی پڑھیں: کرگل میں 'نا انصافی اور امتیازی سلوک' کے خلاف مکمل ہڑتال

Last Updated : Jul 24, 2020, 9:55 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details