حلقہ انتخاب کوکرناگ کے تحصیل ہیڈ کواٹر سے محض چار کلو میٹر کی دوری پر واقع ماگم نامی علاقہ جہاں سال 2015 میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت رابطہ سڑک کا تعمیری کام شروع کیا گیا تھا مگر پانچ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی مذکورہ سڑک کی تعمیر میں تاخیر ہوئی جبکہ سڑک کی تعمیر میں آنے والے کئی مکانوں کے ساتھ ساتھ مقامی علاقہ میں رہنے والے لوگوں کی زمین اور کئی پیڑ رابطہ سڑک کی نظر ہوگئے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے علاقہ کے لوگوں کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ مذکورہ سڑک کی تعمیر میں آنے والی زمین جائیداد کا معاوضہ رابطہ سڑک بنانے سے قبل واگذار کیا جائے گا، لیکن پانچ سال کا طویل عرصہ گزرجانے کے باوجود بھی انہیں معاوضہ واگذار نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے مقامی لوگ تذبذب کا شکار ہوگئے۔
واضح رہے کہ ماگم سے پتی ماگم رابطہ سڑک جو تقریباً پانچ کلو میٹر پر مشتمل ہے کا کام گزشتہ پانچ سالوں سے جاری ہے، جبکہ ابھی بھی میکڈمائزیشن کا کام عمل میں نہیں لایا گیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق رابطہ سڑک کی تعمیر کے لیے جب زمین کی نشاندہی کی گئی تھی تو اُس وقت مقامی لوگوں کی زمین، اکھروٹ کے سینکڑوں درخت اور میوہ باغات کے ساتھ ساتھ کئی مقانات تھے، انہیں کاٹ کر رابطہ سڑک کی تعمیر عمل میں لائی گئی، لیکن پی ایم جی ایس وائی نے مذکورہ علاقہ میں رہنے والے لوگوں کو نقصان کے معاوضے سے پانچ سال سے محروم رکھا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ اب انہیں اپنا حق مانگنے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہے، جبکہ حکام بھی ان کی گزارشات پر کوئی غور نہیں کر رہے ہیں۔
علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ پہاڑوں پہ اپنی زندگی کا گذر بسر کر رہے ہیں، حکومت دعوےٰ تو بہت کر رہی ہے کہ پہاڑی لوگوں کی بازآبادکاری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، لیکن زمینی حقائق کچھ اور ہی بیان کر رہی ہے۔