وادی کشمیر میں سردیوں کا موسم اختتام پذیر ہونے کے باوجود بھی کئی علاقے کے لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کا سامنا درپیش ہے۔ لوگ ندی نالوں کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہو گئے ہیں، جس کے باعث ان علاقوں کے لوگ مختلف امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں People forced to drink dirty water in Kashmir۔
انہوں نے کہا کہ برفیلے ایام میں مقامی لوگ برف کو پگھلا کر اپنی ضروریات پورا کرتے ہیں۔ جس کے سبب علاقے کے رہائش پذیر لوگ مختلف امراض میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
گنجان آبادی والے علاقے ریڑونی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی برس محکمہ جل شکتی نے لہن ون علاقے میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی غرض سے ایک منصوبہ بنایا تھا، جس پر کروڑوں روپے صرف کئے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ پانی کی اُس اسکیم سے لارنو کے مختلف علاقوں کو پانی سپلائی کیا جا رہا ہے، جبکہ مذکورہ اسکیم سے نکلنے والی پائپ لائن بھی اسی علاقے سے گزر رہی ہے، تاہم ریڑونی نامی علاقے کو اُس پائپ لائن سے کبھی بھی پانی فراہم نہیں کیا گیا، حالانکہ مذکورہ علاقے میں ابھی تک پانی کے لئے کوئی بھی اسکیم مختص نہیں رکھی گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ مقامی لوگ نالہ گاورن کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کا بگل بجتے ہی مختلف سیاسی رہنما لوگوں کو اپنی جانب راغب کرنے کی غرض سے مختلف طریقے آزماتے ہیں اور وقت پر مدد نہیں ہونے سے یہاں کی عوام کے اندر ناراضگی ہے۔
اس سلسلے میں محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر محمد ایوب نے اعتراف کیا کہ ریڑونی ایک دور دراز علاقہ ہے جس کے لئے ابھی تک پینے کے صاف پانی کا کوئی معقول انتظام نہیں تھا۔