چند روز سے ہو رہی بارش کے بعد لوگوں کو شدت کی گرمی سے کافی حد تک راحت مل گئی ہے۔ چند روز سے موسم میں اچانک تبدیلی رونما ہونے کے بعد لوگوں کو طویل خشک سالی سے نجات مل گئی۔
جس سے نہ صرف زراعت کے شعبہ سے وابستہ افراد بلکہ عام لوگ بھی خوش نظر آرہے ہیں۔ جہاں رحمت باراں سے لوگوں کو گرمی کی تپش سے راحت ملی وہیں کسانوں میں اچھے فصل کی پیداوار کی اُمید پیدا ہوئی ہے۔
بارش کے بعد کسانوں نے راحت کی سانس لی واضح رہے کہ رواں برس تقریباً چار ماہ تک مسلسل بارش نہ ہونے کی وجہ جہاں گرمیوں میں ریکارڈ توڑ اضافہ ہوا تھا۔ وہیں خشک سالی کی وجہ سے کاشتکار اور کسان پریشان نظر آرہے تھے۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے جہاں دریاؤں میں سطح آب میں گراوٹ آگئی تھی وہیں مسلسل خشک سالی سے ندی نالے سوکھ گئے تھے۔
جس کے سبب نہ صرف کھڑی فصل و میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا بلکہ کاہ چرائیوں اور جنگلات میں سر سبز گھاس کی کافی قلت پیدا ہو گئی تھی۔ جس سے مویشیوں کے لئے گھاس کی کمی پائی جا رہی تھی۔
وہیں دور دراز پہاڑی علاقوں کے لوگ کافی زیادہ متاثر ہوئے تھے کیونکہ ان علاقوں کے لوگ بارش کے پانی پر زیادہ منحصر ہوتے ہیں۔ ایسے علاقوں میں نہ صرف فصلوں کو نقصان پہنچا بلکہ پینے کے پانی کی بھی قلت پیدا ہو گئی تھی۔