اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سادی واڈہ، ڈورو کے باشندوں نے محکمہ سوشل فارسٹری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مقامی باشندوں کو ملکیتی اراضی سے بے دخل کرنے کا الزام عائد کیا۔ Farmers Protest Against Social Forestryاحتجاج کر رہے باشندوں نے دعویٰ کیا کہ محکمہ سوشل فارسٹری کی جانب سے انہیں اپنی ہی ملکیتی اراضی پر رہائشی مکان بنانے سے روکا جا رہا ہے جو عوام کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔
Protest Against Social Forestry اننت ناگ میں محکمہ سوشل فارسٹری کے خلاف احتجاج - اننت ناگ محکمہ سوشل فارسٹری کے خلاف احتجاج
ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقے میں لوگوں نے محکمہ سوشل فارسٹری کے خلاف احتجاج کیا۔Protest in Dooru Anantnag
احتجاج میں شامل لوگوں نے بتایا کہ تین دہائیاں قبل محکمہ سوشل فارسٹری نے مقامی کسانوں کے ساتھ معاعہدہ کیا تھا کہ ان کی ملکیتی اراضی سے حاصل ہونے والی کاشت کی آمد کا 75فیصد کسانوں جبکہ 25فیصد منافع محکمہ سوشل فارسٹری لیگا۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ہی معاہدہ سرد خانے کی نظر ہو گیا اور اراضی بے کار ہونے کے ساتھ ساتھ کسان بھی آمدن سے محروم ہو گئے۔Protest Against Social Forestry in Anantnag
مقامی باشندوں کے مطابق لوگوں کو ان کی اپنی ہی اراضی سے بے دخل کرکے انہیں اراضی کے استعمال کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ وہیں محکمہ سوشل فارسٹری کے افسران نے احتجاج کر رہے کسانوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں قانون کے مطابق ہی عمل کیا جائے گا اور اگر اراضی واقعی ملکیتی ہے، جیسا کی احتجاجی دعویٰ کا رہے ہیں، تو اس صورت میں ڈی سی اننت ناگ کی زیر نگرانی اراضی کسانوں کو واپس لوٹائی جا سکتی ہے۔