اردو

urdu

ETV Bharat / state

خاتون اور اس کے جڑواں بچوں کی موت، تحقیقات کے لیے انکوائری کا حکم

اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال میں کھارپورہ شانگس کے کورونا متاثرہ علاقے سے آنے والی دردزہ میں مبتلا رقیہ نامی خاتون اور اس کے جڑواں بچوں کی موت کی تحقیقات کے لیے انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔

تحقیقات کے لیے انکوائری کا حکم
تحقیقات کے لیے انکوائری کا حکم

By

Published : Apr 26, 2020, 12:21 PM IST

Updated : Apr 26, 2020, 1:52 PM IST

خاتون کے اہل خانہ نے ریڈ زون کی وجہ سے ڈاکٹروں پر مریضہ کے علاج میں کوتاہی کا سنگین الزام لگایا ہے جس کی وجہ سے خاتون اور اس کے جڑواں نوزائیدہ بچوں کی موت ہوگئی۔

خاتون اور اس کے جڑواں بچوں کی موت، تحقیقات کے لیے انکوائری کا حکم

تفصیلات کے مطابق رقیہ نامی کھارپورہ شانگس کی رہنے والی 37 سالہ خاتون کو ایک نجی کلینک میں لایا گیا لیکن مذکورہ ڈاکٹر نے ریڈ زون سے آنے کی بنا پر خاتون کا علاج کرنے سے انکار کردیا اور اسے اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال لے جانے کی صلاح دی۔

اس کے بعد خاتون کو ایم سی ایچ اننت ناگ میں داخل کیا گیا، اہل خانہ نے الزام لگایا کہ جوں ہی خاتون کے ریڈ زون سے آنے کی بات ہسپتال عملے کو معلوم ہوئی کافی دیر تک خاتون کا علاج شروع نہیں کیا گیا۔

جس کے بعد رقیہ نے ایک بچے کو جنم دیا اور لمبے وقفے کے بعد دوسرے بچے کو۔ اس دوران زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی اور بعد ازاں دونوں نوزائیدہ بچے بھی فوت ہو گئے۔

دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ نے جہاں ان الزامات کی تردید کی ہے وہیں اس واقعہ کی انکوائری کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر میر جی اندرابی کے مطابق خاتون کی موت کا تعلق اس کے ریڈ زون سے ہونے سے قطعی طور پر نہیں ہے تاہم الزامات کی بنا پر اس کی اور اس کے دونوں نوزائید بچوں کی موت کی انکوائری کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ کھارپورہ اور شانگس میں کورونا کے معاملات سامنے آنے کے بعد ان علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے جس کے بعد اس علاقے سے آنے والی رقیہ نامی خاتون کی اپنے بچوں سمیت ہسپتال میں موت لمحہ فکریہ ہے۔

ہلاک شدہ خاتون کے اہل خانہ نے انتظامیہ و ایل جی سرکار سے اس کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

وہیں ریڈ زون سے تعلق رکھنے کے با وجود خاتون کی میت کو لواحقین کے حوالے کیا گیا، جوں ہی علاقہ میں مذکورہ خاتون کی لاش پہنچی وہاں کہرام مچ گیا اور بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے وہیں نماز جنازہ میں بھی لوگوں کی کثیر تعداد موجود رہی جس کی وجہ سے انتظامیہ کے خلاف مختلف سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔

Last Updated : Apr 26, 2020, 1:52 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details