اردو

urdu

ETV Bharat / state

Power Crisis in Kashmir: وادی کے کولڈ اسٹوریج بجلی بحران کا شکار

گذشتہ کئی ہفتوں سے جموں و کشمیر میں جاری بجلی بحران سے لاکھوں صارفین پریشان Electricity Crises In Kashmir ہیں۔ متبرک ایام ماہ رمضان کے دوران بجلی کی ناقص سپلائی کا خمیازہ نہ صرف عام لوگ بھگت رہے ہیں بلکہ اس سے چھوٹے بڑے کاروباری ادارے اور انڈسٹریز بھی کافی متاثر ہوئی ہیں۔ Industries Suffered Due To Power Crises

power-cuts-in-kashmir-affect-cold-storage-activities-want-uninterrupted-supply
کولڈ اسٹوریج وادی میں جاری بجلی بحران کا شکار

By

Published : Apr 30, 2022, 9:36 PM IST

پلوامہ:آبی ذخائر سے مالامال جموں و کشمیر بالخصوص وادی میں بجلی سپلائی کی موجودہ صورتحال حیران کن ہے، بجلی پروجیکٹوں اور بجلی پیدوار کے لحاظ سے یہاں کے دریا بجلی کمپنیوں کے لیے کافی سود مند ہیں، کیونکہ این ایچ پی سی کو مالی اعتبار سے خود کفیل اور منافع بخش ادارہ بنانے میں جموں و کشمیر کے قدرتی آبی ذخائر کا ہی کردار رہا ہے۔Power Generation In J&K

کولڈ اسٹوریج وادی میں جاری بجلی بحران کا شکار

تاہم گذشتہ کئی ہفتوں سے وادی میں جاری بجلی بحران سے لاکھوں صارفین پریشان ہیں۔ متبرک ایام ماہ رمضان کے دوران بجلی کی ناقص سپلائی کا خمیازہ نہ صرف عام لوگ بھگت رہے ہیں بلکہ اس سے چھوٹے بڑے کاروباری ادارے اور انڈسٹریز بھی کافی متاثر ہوئی ہیں۔

کشمیر کی معیشت کو مستحکم کرنے میں سیب کی صنعت کا ایک اہم رول ہے۔ ایسے میں سیب کو محفوظ ( پریزرو) کرنے کے لیے کولڈ اسٹوریج کافی اہمیت کے حامل ہیں، تاہم آج یہ بھی بجلی بحران کی وجہ سے شدید طور پر متاثر ہیں۔ ظاہر سی بات ہے کہ بجلی کی موجودہ صورتحال سے میوہ صنعت کو بالواسطہ طور نقصان پہنچ رہا ہے۔

ضلع پلومہ کے لاسی پورہ میں قائم انڈسٹریل گروتھ سینٹر(آئی جی سی) میں تقریباً 30 کولڈ اسٹوریج موجود ہیں، جن سے 3 ہزار سے زائد لوگوں کو روزگار فراہم ہو رہا ہے۔ یہ وسیع صنعتی یونٹس نہ صرف سرمایہ کاری کے مراکز ہیں، بلکہ یہ روزگار پیدا کرنے والے ادارے بھی ہیں۔ ان کولڈ اسٹوریج میں 5 ہزار سے 750 میٹرک ٹن سیب اسٹور رکھنے کی گنجائش ہے۔ کولڈ اسٹوریج کو چلانے کے لیے 24 گھنٹے برقی رو کی اشد ضرورت ہوتی ہے، تاکہ اسٹور شدہ میوہ جات خراب نہ ہوں، تاہم افسوس ہے کہ ایسے پروجیکٹس بھی ناقص بجلی نظام سے متاثر ہو رہے ہیں۔

کولڈ اسٹوریج کے منیجر مظفر حبیب کا کہنا ہے کہ بجلی کولڈ اسٹوریج کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہے، لیکن بدقسمتی سے ان دنوں بریک ڈاون کی وجہ سے کولڈ اسٹوریج کو چلانے کا خرچہ دوگنا بڑھ گیا ہے، ایک جانب ماہانہ لاکھوں کا بجلی بل ادا کرنا پڑتا ہے تو دوسری جانب ایندھن کی کھپت کافی زیادہ ہے۔


کولڈ اسٹوریج کو چلانے کے لیے فی گھنٹہ 50 لیٹر ڈیزل خرچ ہو رہا ہے، جب کہ ماہانہ 10 سے 12 لاکھ کا بجلی بل بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔ اگر یہی حال رہا تو کولڈ اسٹوریج مالکان دیوالیہ ہوسکتے ہیں۔ اس لیے وہ کافی فکر مند ہیں۔ وہیں کولڈ اسٹوریج میں اپنا مال اسٹور رکھنے والے تاجروں اور گرورس کا کہنا ہے کہ بجلی سپلائی متاثر ہونے سے انہیں بھی نقصان ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں:


رواں سیزن کولڈ اسٹوریج سے مال نکالنے کا ایک اہم وقت ہوتا ہے،ان دنوں اسٹور کیے گئے سیبوں کو اسٹوریج سے نکالا جاتا ہے، سیبوں کی واشنگ، گریڈنگ، اور پیکنگ کرکے ملک کی مختلف منڈیوں تک پہنچانے کے لئے تیار کیا جاتا ہے تاکہ انہیں مناسب قیمتوں پر فروخت کیا جاسکے، تاہم بجلی کی غیر ضروری کٹوتی سے مال کو وقت پر تیار کرنے میں دقتیں پیش آرہی ہیں ، جس سے نہ صرف میوہ تاجران بلکہ کولڈ اسٹوریج مالکان کو بھی نقصان ہو رہا ہے۔کولڈ اسٹوریج سے منسلک افراد نے کمرشل یونٹس کے لئے چوبیس گھنٹے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کا سرکار سے مطالبہ کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details