گزشتہ برس جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی منسوخی سے لیکر رواں برس کووڈ 19 کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے سبب ریاست کا ہر شعبہ متاثر ہوا تاہم یہاں کے معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی تصور کی جانے والی سیاحتی صنعت سب سے زیادہ نقصانات سے گزر رہی ہے۔
عالمی شہرت یافتہ شہر آفاق پہلگام میں سیاحتی سرگرمیوں سے آمدنی حاصل کرنے والے 300 رجسٹرڈ ٹیکسی والے روزی کمانے سے محروم ہو گئے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کو حاصل شدہ ایک اعدادو شمار کے مطابق سیاحتی سیزن کے دوران پہلگام ٹورسٹ ٹیکسی اسٹینڈز کو فی سال تقریبا 22 کروڑ کی آمدنی حاصل ہوتی تھی۔ تاہم دو برسوں کا سیاحتی سیزن ضائع ہونے سے مجموعی طور پر ٹیکسی آپریٹرز کو تقریبا 44 کروڑ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
وہیں امرناتھ یاترا کی منسوخی بھی نقصانات کی ایک بڑی وجہ ہے کیونکہ یاترا کے دوران یاتریوں کو نُن ون بیس کیمپ سے چندن واڑی تک ٹیکسی سروس کی فراہمی سے ٹیکسی آپریٹرز کو اچھی خاصی آمدنی حاصل ہو رہی تھی۔
تاہم امرناتھ یاترا اور سیاحت سے جڑی تمام تر سرگرمیاں متاثر ہونے سے مذکورہ ڈرائیورس مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔