جموں و کشمیر کی تمام بڑی علاقائی پارٹیوں نے ماضی میں ہر قسم کے انتخابات کا بائکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم سیاسی رہنماؤں کی رہائی کے بعد گپکار الائنز میں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس، اور دیگر سیاسی پارٹیوں نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے تو بی جے پی اب کی بار ہر جگہ میدان مار لے گی، تاہم گپکار الائنز نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ڈی ڈی سی انتخابات میں بھرپور حصہ لے کر بی جے پی کو جموں کشمیر سے دور رکھا جائے۔
ڈی ڈی سی انتخابات: عوام کا رد عمل ڈی ڈی سی الیکشن سے قبل ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ نے حلقہ انتخاب بجبہاڑہ میں قائم پاناڈ نامی علاقے کا جائزہ لیا، جہاں ابھی بھی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، جس کی وجہ سے لوگوں میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے، لیکن اُس کے باوجود بھی مقامی لوگ ڈی ڈی سی الیکشن کی حمایت تو کر رہے ہیں۔ساتھ ہی ساتھ انکو آنے والے الیکشن سے کئی ساری اُمیدیں بھی وابستہ ہے۔
ڈی ڈی سی انتخابات کے متعلق جب ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ نے کئی عوامی وفود سے مل کر انکی رائے جاننی چاہی، تو انہوں کہا کہ اس بار انکو لگ رہا ہے کہ شاید یہ ڈی ڈی سی ممبران جو ان سے ووٹ حاصل کرنے ان کے پاس آرہے ہیں، وہ ان کی اچھے سے نمائندگی کریں گے۔
مقامی لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ جو امیدوار چناو میں جیت درج کرے گا اسکو اس بات کا خاص خیال رکھنا چائیے کہ جس مقصد کے لئے یہ الیکشن کرائے گئے ہیں اُس مقصد کو زمینی سطح پر عملایا جائے تاکہ تعمیروں ترقی کے لئے یہ ووٹ بے سود ثابت نہ ہو۔
اس سلسلے میں لوگوں کا یہ ماننا بھی ہے کہ جتنے انتخابات بھی وادی میں کرائے گئے ہیں، اُس دوران تعمیر و ترقی کے نام پر ان سے ووٹ حاصل کئے گئے، تاہم بعد میں زمینی سطح پر وہ تمام وعدے سراپ ثابت ہوئے، کیونکہ وادی میں لوگوں کو ابھی بھی کئی طرح کے مشکلات کا سامنا ہے، جن میں خاص طور پر سڑک، بجلی، پانی کی سہولیت قابل ذکر ہے۔