ہسپتال کی او پی ڈی عمارت خستہ حالی کا شکار ہے، ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی جانب سے عمارت کو غیر محفوظ قرار دیا گیا گیا ہے ۔۔اس کے باوجود مذکورہ ہسپتال کی عمارت میں معمول کا کام کاج جاری ہے۔
اننت ناگ: ہسپتال خود بیمار تو کیا یوگا مریضوں کا حال عمارت کی چھت (سلیب) بوسیدہ ہو چکی ہے۔ حادثہ کے خدشہ کو دیکھتے ہوئے چند برس قبل انتظامیہ کی جانب سے لُوہے کے چینلز کے سہارے چھت کی مرمت عمل میں لائی گئی، تاہم ہسپتال کو منتقل کرنے کے خواطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔ مذکورہ ہسپتال گنجان بازار کے درمیان موجود ہے۔
ہسپتال جانے کے لیے تنگ اور واحد سڑک رابطہ ہے، جس کے سبب مریضوں کو ہسپتال لانے یا ریفر کرنے کے دوران ٹریفک جام میں پھنس کر کافی دقتیں پیش آ رہی ہیں۔ بعض اوقات ایمرجنسی کی صورت میں مریض کے جان جانے کا بھی خدشہ رہتا ہے۔
وہیں حسب ضرورت جگہ نہ ہونے کے سبب ہسپتال کا موحول آلودگی کا شکار ہے۔ ہسپتال کے احاطہ میں موجود گاربیج ڈمپنگ سائیٹ اور آوارہ کتوں کی موجودگی مریضوں کے لئے درد سر بنا ہوا ہوا ہے ۔۔گزشتہ کئی روز کے دوران آوارہ کتوں نے کئی تیمارداروں کو کاٹ کر زخمی کر دیا۔
ہسپتال کے واڈس میں بعض اوقات مریضوں کے لئے بیڈس دستیاب نہیں ہوتے ہیں جس دوران ایک بیڈ پر ایک سے زیادہ مریضوں کو رکھنا پڑتا ہے۔ غیر فعال ڈرینیج نظام اور احاطہ میں گندگی سے خارج ہونے والی بدبو سے تیمارداروں کو بھی بیمار ہونے کا خدشہ ہے۔
دراصل سرکار کی جانب سے زدہ بچہ ہسپتال رحمت عالم ہسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی گئی تھی تاکہ ان تمام مشکلات کا ازالہ مستقل طور پر ممکن ہو سکے۔ تاہم کئی برس گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک زچہ بچہ ہسپتال کو منتقل نہیں کیا گیا، جس پر عوامی حلقوں میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال کی غیر محفوظ عمارت کبھی بھی گر کر بڑے حادثہ کا سبب بن سکتی ہے لہذا ہسپتال کو فوری طور منتقل کیا جائے۔
120 بیڈ والا یہ زچہ بچہ واحد ہسپتال جنوبی کشمیر کے چار اضلاع اننت ناگ، کولگام، شوپیاں اور پلوامہ کے علاوہ پیر پنچال خطے کے اضلاع کی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ مذکورہ ہسپتال پر مریضوں کا کافی دباؤ رہتا ہے، تاہم بنیادی ڈھانچہ اور جگہ کی کمی کی وجہ سے بیماروں ،تیمارداروں اور ہسپتال عملہ کو نہ صرف مشکلات کا سامنا ہے بلکہ خستہ عمارت کی وجہ سے ان کی جان کو بھی خطرہ لاحق رہتا ہے
ای ٹی وی بھارت نے جب اس سلسلہ میں گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت کے پرنسپل ڈاکٹر شوکت جیلانی سے بات کی تو انہوں کہا کہ رحمت عالم ہسپتال کا کام آخری مرحلہ میں چل رہا ہے اور انہیں امید ہے کہ جلد ہی اس کا تعمیری کام مکمل کیا جائے گا جس کے بعد زچہ بچہ ہسپتال شیر باغ کو رحمت عالم ہسپتال منتقل کیا جائے گا۔