اننت ناگ: جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے اوہ پائے سن علاقے میں 42 سالہ حسینہ اختر نامی خاتون کی پُراسرار موت کے بعد اس کے اہلخانہ نے خاتون کے سسرال والوں کے خلاف الزام لگاتے ہوئے زبردست حتجاجی مظاہرہ کیا۔ حسینہ اختر کے اہلخانہ کے مطابق کل شام ان کو فون پر بتایا گیا کہ حسینہ کی طبیعت گھر میں اچانک خراب ہو گئی۔ جس کے بعد میکے والے اس کے سسرال پہنچے تو اس کو مردہ پایا ۔حسینہ کے رشتہ داروں کا کہنا ہے اس کو سسرال میں قتل کر دیا گیا ہے۔
رشتہ داروں کا الزام ہے کہ حسینہ اختر کی شادی شدہ زندگی پہلے سے ہی ناکام رہی ہے کیونکہ اس کا دیور اور دیگر سسرال والے اکثر اسکو مختلف بہانوں سے اکثر نشانہ بناتے تھے۔ جسکی وجہ سے اکثر و بیشتر لڑائی جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔ ان کے مطابق حال ہی میں حسینہ اختر اپنے کھیت میں کام کر رہی تھی۔ جہاں پر اس کے سسرال والوں نے اس کے ساتھ جھگڑا کیا۔ جس دوران اس کے دیور اور دیگر افراد نے اس پر حملہ کیا۔ اس دوران وہ زخمی ہو گئی اگر چہ اس وقت اس کو نزدیکی ہسپتال پہنچایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے علاج ومعالجہ کے بعد حسینہ اختر کو گھر جانے کی صلاح دی تاہم گھر جانے کے بعد اس کی موت واقع ہوئی۔