اردو

urdu

ETV Bharat / state

اننت ناگ میں اعضاء کے عطیہ سے متعلق آگاہی پروگرام

جی ایم سی اننت ناگ میں اعضاء کے عطیہ سے متعلق منعقد کیے گئے آگاہی پروگرام کے دوران مقررین نے کہا کہ خون کے عطیہ میں کشمیری عوام ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں تاہم اعضاء کے عطیہ کے حوالہ سے زیادہ رجحان نہیں پایا جا رہا ہے۔ Organ Donation Awareness Camp

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 8, 2023, 2:00 PM IST

اننت ناگ میں اعضاء کے عطیہ سے متعلق آگاہی پروگرام
اننت ناگ میں اعضاء کے عطیہ سے متعلق آگاہی پروگرام

ا

اننت ناگ (جموں کشمیر) :جموں و کشمیر اسٹیٹ آرگن اینڈ ٹشو ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشن (SOTTO) نے گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) و اسپتال، اننت ناگ کے فیکلٹی، طلباء اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے لیے جی ایم سی کے شعبہ جنرل سرجری کے تعاون سے ایک آگاہی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پرنسپل جی ایم سی اننت ناگ، پروفیسر انجم فرحانہ نے تقریب کی صدارت کی جبکہ شعبہ سرجری کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ممتاز الدین نے SOTTO ٹیم کا خیرمقدم کیا۔

ہیڈ آف یورولوجی، جی ایم سی جموں کے نوڈل آفیسر SOTTO ڈاکٹر الیاس شرما نے انسانی اعضاء کے عطیہ اور ٹرانسپلانٹیشن پر ایک لیکچر دیا اور اس سے جڑے مختلف معاملات کو واضح کیا۔ جوائنٹ ڈائریکٹر، SOTTO J&K، ڈاکٹر سنجیو پوری نے وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے تحت نیشنل آرگن ٹرانسپلانٹ پروگرام (NOTP) کے بارے میں ایک مختصر پریزنٹیشن پیش کی۔ انہوں نے سامعین کو ’’آیوشمان بھو‘‘ کے تحت آرگن ڈونیشن پلیج ڈرائیو میں حصہ لینے کی ترغیب دی۔

مزید پڑھیں:Awareness Programme on Cardiac Arrest: ہارٹ اٹیک سے متعلق اننت ناگ میں آگاہی پروگرام منعقد

عرفان احمد، ٹرانسپلانٹ کوآرڈینیٹر، SOTTO نے اعضاء کے عطیہ میں ہونے والے واقعات کی ترتیب کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجینسی کے وقت یہ آرگن کسی کے کام آ سکتے ہیں۔ اگر چہ ملک کی دیگر ریاستوں میں لوگ آرگن ڈونیٹ کر رہے ہیں تاہم کشمیر میں ابھی تک اس جانب لوگوں کا زیادہ رجحان نہیں ہے اور عوام کو اس کی متعلق جانکاری فراہم کی جا رہی ہے تاکہ یہاں کے باشندے بھی دیگر ریاستوں کی طرح سامنے آکر اپنے جسم کے اعضاءکو قوم کے نام وقف کریں تاکہ وقت آنے پر عطیہ کیے ہوئے یہ اعضاء کسی کی جان بچانے میں مددگار ثابت ہو سکیں۔ انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’جس طرح خون کا عطیہ دینے کے لئے یہاں کے لوگ پیش پیش رہتے ہیں اسی طرح اپنے جسم کے اعضاء کو بھی عطیہ پیش کیا جا سکتا ہے اور اس میں لوگوں کو بڑھ چڑھ کر آگے آنے کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details