وادی کشمیر میں ہُنر مند، قابل اور پڑھے لکھے نوجوانوں کی کمی نہیں۔ لڑکوں کے ساتھ ساتھ یہاں کی لڑکیاں بھی ہر ایک شعبہ میں کمال کررہی ہیں اور ایسی ہی مثال بجبہاڈہ سے تعلق رکھنے والی نزہت سلطان نے قائم کی ہے جس نے اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے اپنے آپ کو سماج کی خدمت کرنے کے لئے اپنے خوابوں کا تعاقب کیا۔ اور دوسری لڑکیوں کے لئے مشعل راہ بن گئی۔
نزہت سلطان نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے کیلنیکل سائکولوجی میں ماسٹرس کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اُنہوں نے ہمیشہ اپنی زندگی میں ایک ہی خواب دیکھا ہے کہ وہ کس طرح سے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کریں۔ نزہت سلطان اس وقت "اُمید' نامی چیرٹیبل ٹرسٹ میں بطور چیئرپرسن کی حیثیت سے کام کر رہی ہے۔
کشمیر کی موجودہ صورتحال کے باوجود بھی اپنے مقصد پر توجہ مرکوز کر رہی نزہت سلطان نے آج تک بہت سارے مفلوک الحال لوگوں کی امداد کرنے میں اپنا کلیدی رول نبھایا ہے۔
'اُمید' نامی چیرٹیبل ٹرسٹ سے تعلق رکھنے والی نزہت سلطان لوگوں کی مالی مدد کرنے میں کبھی کبھار اپنے ذاتی پیسے خرچ کرکے مفلوک الحال لڑکیوں کی شادی کرانے میں بھرپور تعاون دیتی ہے۔
وادی کشمیر کی اگر بات کریں تو خواتین آج کل ہر میدان میں پیش پیش نظر آرہی ہیں۔ تعلیمی میدان سے لیکر روزگار کے نئے مواقع تلاش کرنے میں اُنہوں نے ہر میدان میں اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں۔