کوکرناگ:وادئے کشمیر کے نوجوانوں میں ہنر کی کوئی کمی نہیں، کشمیر کے نوجوانوں نے نہ صرف قومی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی جوہری کا لوہا منوانے ہیں،۔جموں کشمیر کے نوجوان لڑکے مختلف کھیلوں میں اپنی صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب یہاں کی ہنر مند لڑکیاں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں، انہی ہنر مند لڑکیوں میں گزشتہ ماہ ایک اور نام جڑ گیا ہے، اسکے مارشل آرٹ میں بہترین کارکردگی کے عوض جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ سے تعلق رکھنے والی حنایہ نثار کو صدر ہند دروپتی مُرمو کی جانب سے پردھان منتری راشٹریہ بال پُرسکار ایوارڈ سے نوزاہ گیا ہے۔ حنایہ نثار نے تاحال کئی بین الاقوامی مقابلوں میں اپنی کارکردی کا لوہا منوایا ہے۔
حنایہ نثار نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 4 سال کی عمر سے ہی اسکے مارشل آرٹ کی ٹریننگ شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت میں نے نہیں سوچا تھا کہ یو ٹی کے ساتھ ساتھ وہ بین الاقوامی سطح پر کبھی اپنے ملک کی نمائندگی کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی سوچا ہی نہیں تھا کہ ملک کی صدر انہیں ایوارڈ سے سرفراز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد کافی خوش ہیں، ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد انہیں مزید حوصلہ ملا ہے۔
حنایہ نثار جنوبی کشمیر کی واحد ایسی کم عمر عالمی اسکے مارشل آرٹ کھلاڑی ہیں جنہوں نے صرف 14 برس کی عمر میں سنہ 2018 میں کوریا میں کھیلے گئے تیسرے اسکے ورلڈ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ ان کی اس کارکردگی سے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کافی متاثر ہوئے تھے۔ جس کے بعد وزیر اعظم نے ’’من کی بات‘‘ پروگرام میں بھی ان کا ذکر کرکے ان کی ستائش کی تھی۔