سرینگر:یوم اساتذہ پر مرکزی وزارت تعلیم بھی منتخب اساتذہ کو قومی اعزازات سے نوازتی ہے۔ اس مرتبہ اس ایوارڈ کے لیے 75 اساتذہ کا انتخاب کیا گیا ہے، جس میں جموں و کشمیر سے منتخب ہونے والے اساتذہ میں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع سے تعلق رکھنے والے ریاض احمد شیخ بھی شامل ہیں ۔ریاض احمد شیخ شانگس زون کے ایک تعلیمی ادارے گورنمنٹ مڈل اسکول پوشناڑے میں گزشتہ 13 برس سے اپنی پیشہ ورانہ خدمات انجام دے رہا ہے۔ ایسے میں ایوارڈ کے منتخب سبھی اساتذہ قومی راجدھانی دہلی پہنچ گئے ہیں اور وگیان بھون نئی دہلی میں 5 ستمبر یعنی کل منعقد ہونے والی اس پر وقار تقریب میں یہ منتخب اساتذہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے ہاتھوں ایوارڈ حاصل کرے گے۔
قومی ٹیچر ایوارڈ کے لیے نامزد ریاض احمد شیخ نے دہلی سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کیا کہ وہ بہت خوش ہے کہ انہیں اس ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ پوری یوٹی کے لیے باعث مسرت کی بات ہے اور اللہ تعالی نے انہیں اس منسب کے لیے چنا ہے جو کہ ایک پیغمرانہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ تمام ان بچوں کے شکر گزار ہیں، جن کی وجہ سے وہ آج اس ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئے ہے۔
ریاض احمد نے کہا کہ کہتے ہے نہ کہ خواب ایسے بناو جو پورے ہونگے اور اگر محنت آپ کی عادت بن جائے تو واقعی میں کامیابی آپ کے منزل چھومے گی۔انہوں نے کہا کہ جس اسکول میں ان کی تقرری ہوئی وہ علاقہ کافی پسماندہ ہیں اور ان کے لیے بہت سارے چیلینجز تھے کہ وہاں کے طلبہ کو اسکول کی طرف راغب کرنا۔
انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں 60 فیصد بچے ایس ٹی زمرے سے تعلق رکھتے ہیں اور جو باقی بچے ہیں وہ تو مزدور طبقہ سے تعلق رکھتے ہے۔اس علاقہ میں لڑکیوں کو تعلیم کا رححان بہت کم تھا اور یہ سب سے بڑا چلینج ان کے لیے تھا۔ان کی کوشش کے بعد انہوں نے لڑکیوں کے والدین کی کوسلنگ کی اور آج وہاں کی لڑکیاں نہ صرف پڑھائی کر رہی ہے بلکہ وہ کھیلوں کے مقابلوں میں بھی حصہ لے رہی ہے۔
ریاض احمد شیخ نے کہا کہ جب وہ گورنمنٹ مڈل اسکول پوشناڑے میں تعینات ہوئے اس وقت اسکول میں طلبہ کی تعداد صرف 45 تھی، لیکن ان کی محنت اور کونسلنگ سے آج اسکول میں تقربیاً 110 بچے تعلیم حاصل کر رہے ہے۔