سہولیات کی کمی کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع گورنمنٹ میڈیکل کالج میں جدید مشینریز( ہائی ٹیک) کو نصب کیا گیا ہے۔دراصل چند روز قبل بخشی آباد اننت ناگ کی رہنے والی ایک خاتون اور اس کی بہو نے کووڈ 19 کی وجہ سے جی ایم سی اننت ناگ میں کئی روز تک زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ دیا تھا۔ جس کے بعد لواحقین نے جی ایم سی انتظامیہ پر بد نظمی اور لاپروائی کا الزام عائد کیا تھا۔
واقعہ سے متعلق ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ضلع ترقیاتی کمشنر نے واقعہ کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔علاوہ ازیں کووڈ 19 صورتحال کے دوران لوگوں کی جانب سے جی ایم سی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے میڈیکل کالج کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد اقبال صوفی نے کہا کہ آکسیجن کے تیز اور درمیانہ بہاؤ کی فراہمی اور اس عمل کو مزید فعال بنانے کے لئے مزید پچیس (25)ہائی فُلو تھیراپی مشینریز اور پندرہ (15) ملٹی چینل مانیٹرس ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں نصب کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج اننتظامیہ طبی سہولیات کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کے لئے ہسپتال کے بنیادی ڈھانچہ کو مستحکم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، تاکہ اس وبائی صورتحال میں مریضوں کو بہتر علاج و معالجہ فراہم کیا جا سکے۔
ڈاکٹر اقبال نے کہا کہ جی ایم سی میں تعینات ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملہ کووڈ 19 کے علاوہ باقی مریضوں کو بہتر علاج و معالجہ بہم پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔