اننت ناگ:جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں کان کُنی پر پابندی سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ کان کنی سے وابستہ افراد نے آج شیر پورہ علاقے میں انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے شیر پورہ کے مقام پر اننت ناگ سمتھن کشتواڑ روڈ پر دھرنا دیا۔ احتجاجیوں کے مطابق کان کنی پر پابندی عائد ہونے کے سبب کئی ہزار افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق ضلع انتظامیہ ان کو سرکاری کاموں کے لیے درکار مٹیریل کی دستیابی کے لیے مجبور کر رہی ہیں جس کے لیے انتظامیہ نے 5 دن مختص رکھے ہیں، جو ان کے لئے کافی نہیں ہیں۔ ان کے مطابق جس کام میں مہینے لگتے ہیں وہ پانچ دنوں میں مکمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کو معقول وقت دیا جانا چاہیے۔ Ban on mining in Jammu and Kashmir
Protest in Anantnag اننت ناگ میں کان کُنی سے وابستہ لوگوں کا انتظامیہ کے خلاف احتجاج - کان کنی ورکرز کا اننت ناگ میں احتجاج
ضلع اننت ناگ میں کان کُنی سے وابستہ افراد نے شیر پورہ علاقے میں انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ کان کنی کا کام بند ہونے کی وجہ سے اس کام سے وابستہ ہزاروں افراد اب بے روزگار ہوچکے ہیں۔' mining Workers Protest in Anantnag
مظاہرین نے مزید کہا کہ کان کنی کا کام بند ہونے کی وجہ سے اس کام سے وابستہ ہزاروں افراد اب بے روزگار ہوچکے ہیں۔ کیوں کہ یہ افراد دہائیوں سے پتھر کی کانوں میں کام کرتے آئے ہیں اور ان کے لیے اور کوئی دوسرا کام کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے حکام سے پابندی فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کانوں پر پابندی لگانے کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو دو وقت کی روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے اور لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ متاثرین ذہنی کوفت کے بھی شکار ہورہے ہیں۔ اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ کان کنی پر عائد پابندی کو فوری طور پرختم کریں۔'
یہ بھی پڑھیں: Illegal Excavation in Kupwara پابندی کے باوجود کان کنی کا سلسلہ جاری