کشمیری مہاجر پنڈتوں کی جائیداد و اراضی کی بحالی کے لیے اننت ناگ میں انتظامیہ نے ابھی تک تقریباً 30 کشمیری مہاجر پنڈتوں کی جائیداد و اراضی پر سے قبضہ ہٹا کر اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
اننت ناگ: اب تک 30 کشمیری مہاجر پنڈتوں کی جائیداد و اراضی پر سے قبضہ ہٹایا گیا یاد رہے کہ کشمیر میں نوے کی دہائی میں نامساعد حالات کے سبب کشمیری پنڈت نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے اور جموں یا دیگر بیرون ریاستوں میں رہائش پذیر ہوئے تھے۔
ترک وطن کے سبب انہیں آبائی جائیداد بشمول مکانات اور اراضی وادی میں ہی چھوڑنا پڑا جس پر مختلف مقامات پر پنڈتوں کے مطابق مقامی لوگوں نے قبضہ کر لیا تھا۔
کشمیری پنڈتوں کی وطن واپسی کے حوالے سے آج پہلی بار قوانین کے تحت ان کی جائیداد، اراضی و دیگر املاک کو واپس لینے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
ایل جی اور حکومت کی جانب سے اس طرح کی پہل کے بعد جائیدادوں کو ڈیمارکیٹ کرنے کا کام بڑے پیمانے پر شروع کیا گیا ہے اور یہ عمل زور و شور سے جاری ہے۔ انتظامیہ کے مطابق ان جائیدادوں کی خرید و فروخت کا باریکی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چاڈورہ بڈگام میں سرچ آپریشن شروع
وہیں، بی جے پی اس طرح کے اقدامات کو حکومت کی ایک تاریخی پہل قرار دے رہی ہے۔ پارٹی کے آرگنائزیشن جنرل سیکرٹری اشوک کول نے اس طرح کے اقدامات کے لیے ایل جی اور حکومت کو مبارکباد دی ہے۔
مکانوں اور دیگر تعمیراتی ڈھانچوں کے علاوہ کشمیری پنڈتوں کے مختلف ٹرسٹوں کے تحت آنے والی اراضی کو بھی بڑے پیمانے پر حکومت نے واپس لینے کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں اور اراضی کی نشاندہی کے لیے ہدایات دیے گئے ہیں۔