جنوبی ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے ایک دور افتادہ مرگن گڑویل نامی علاقے میں سرکار کی جانب سے 2004 میں ایک مڈل اسکول قائم کیا گیا تھا، جو گزشتہ 18 برس سے ایک رہائشی مکان سے کام کر رہا ہے۔ اس اسکول میں سو سے زائد بچے پڑھائی حاصل کر رہے ہیں، جن کے لئے کرایہ کے مکان میں محض تین کمرے رکھے گئے ہیں، جن میں ایک کمرہ سرکاری کام کاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
طلبا کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسکول گزشتہ 18 سالوں سے ایک رہائشی مکان سے کام کر رہا ہے۔ مکان میں اگرچہ تین کمرے اسکول کے لئے منتخب کئے گئے ہیں، تاہم ان تین کمروں میں سے ایک کمرہ دفتری کام کے لئے استعمال ہوتا ہے جبکہ مزید دو کمروں میں درس و تدریس کا کام ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اُن دو کمروں میں ایک ساتھ تین سے چار کلاسز کو پڑھایا جاتا ہے جس کی وجہ سے طلبا کی پڑھائی کافی متاثر ہوتی ہے۔
اسکول میں زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ انہیں پڑھنے لکھنے کا بےحد شوق ہے، تاہم بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے پڑھائی پر دھیان نہیں دے پاتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ موسم خوشگوار ہونے کی صورت میں طلبا پاس کے میدان میں پڑھائی حاصل کرتے ہیں، تاہم خراب موسمی صورتحال میں اسکول انتظامیہ کو پانچویں جماعت تک کے بچوں کو چھٹی دینی پڑتی ہے۔
طلبا کا کہنا ہے کہ اسکول میں سو سے زائد بچوں کو پڑھانے کے لئے محض پانچ اساتذہ تعینات ہیں، جو بچوں کو پڑھانے کے لئے کافی نہیں ہیں۔ اساتذہ کے لئے بھی بیٹھنے کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے۔ جبکہ پانی اور دیگر سہولیات سے بھی اسکول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ طلبا کو بھی کئی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ رہائشی مکان میں قائم اسکول میں اتنے بچوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں کئی بار محکمہ تعلیم کے دفتر کے چکر لگائے، تاہم ہر بار انہیں جھوٹی امیدوں کے سوا اور کچھ نہیں ملا۔