اردو

urdu

ETV Bharat / state

Lumpy Skin Disease in Anantnag لمپی اسکن بیماری قابو میں، شرح اموات میں نمایاں کمی، چیف اینمل ہسبنڈری افسر

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوبی ضلع اننت ناگ میں ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد مویشی موجود ہیں اور ضلع میں تقربیاً 30 ہزار جانور لمپی اسکن بیماری میں مبتلا ہوئے ہیں۔ محکمے اینمل ہسبنڈری نے ابھ تک تقربیاً ایک لاکھ مویشیوں کو اس بیماری سے لڑنے کے لیے ویکسینیشن کی ہے۔Lumpy Skin Disease in Anantnag

چیف اینمل ہسبنڈری افسر اننت ناگ ڈاکٹر نثار احمد خان
چیف اینمل ہسبنڈری افسر اننت ناگ ڈاکٹر نثار احمد خان

By

Published : Nov 2, 2022, 4:45 PM IST

Updated : Nov 2, 2022, 6:38 PM IST

اننت ناگ:لمپی اسکن مرض کی وجہ سے روزانہ متعدد مویشی ہلاک یا بیمار ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے مویشی پالن سے جڑے افراد کافی پریشان ہیں۔ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چیف اینمل ہسبنڈری افسر اننت ناگ ڈاکٹر نثار احمد خان نے کہا کہ ویکسین سے لمپی اسکن مرض پر کافی حد تک قابو پایا جا رہا ہے۔Interview Of Chief Animal Husbandry officer anantnag

لمپی اسکن بیماری قابو میں، شرح اموات میں نمایاں کمی، چیف اینمل ہسبنڈری افسر

انہوں نے کہا کہ اننت ناگ میں 1 لاکھ پچاس ہزار سے زائد مویشی موجود ہیں،اور 70 ٹیمیں ویکسینیشن عمل کے یئے متحرک ہیں۔یہ خوش آئند بات ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر ابھی تک 1 لاکھ مویشیوں کو ویکسین دیا گیا ہے۔Lumphy Skin Disease in Anantnag

ڈاکٹر خان نے کہا کہ جون اور جولائی کے مہینہ میں جو اس بیماری کی نوعیت تھی اس میں اب بتدریج تبدیلی آئی ہے، ابتدا میں اس بیماری کے علامات ایسے تھے کہ مویشیوں کو بخار چڑھ جاتا تھا اور وہ کھانا پینا چھوڑ دیتے تھے جس کے کئی روز بعد مویشی کے جسم پر گھانٹیں پڑ جاتی تھیں۔تاہم اب علامات کی نوعیت بدل گئی یے، اب مویشی کے ناکھ سے پانی بہنے لگاتا ہے اور یا ٹانگوں میں سوجن پڑ جاتی ہے۔Lumpy Skin Disease symptoms

انہوں نے کہا کہ ان کا محکمہ اس بیماری کو قابو کرنے میں کافی متحرک ہے۔ضلع اننت ناگ میں کئی ٹیمیں کام پر لگا دی گئیں ہیں جن میں سینیئر ڈاکٹرس بھی موجود ہوتے ہیں۔علامات ظاہر ہونے پر وہ فوری طور پر اس بیماری کو پہچان لیتے ہیں اور علاج شروع کر دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں:Lumpy Skin Disease Worries Farmers لمپی اسکن بیماری پھیلنے سے مویشی پرور پریشان

ڈاکٹر خان نے کہا کہ ویکسینیشن کے ذریعہ اس بیماری پر قابو پایا گیا ہے۔اب اموات کی شرح میں کافی کمی واقع ہوئی ہے۔لہذا لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مویشیوں، گائے کو صاف ستھرا ماحول فراہم کریں ،اور بیماری کی صورت میں مویشی کو صحت مند مویشیوں سے دور رکھیں ۔وہیں مردہ مویشی کو راستے پر پھینکنے سے گریز کریں۔
ڈاکٹر نثار احمد خان نے مزید کہا کہ لوگ افواہوں پر دھیان نہ دیں، اس مرض میں مبتلا گائے کا دودھ معمول کی طرح ابھال کر پی سکتے ہیں۔

Last Updated : Nov 2, 2022, 6:38 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details