اننت ناگ اور گاندربل اضلاع میں لاک ڈاؤن سے معمولات زندگی ٹھپ
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ہفتے کو مسلسل دوسرے دن بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے معمولات زندگی ٹھپ رہی۔
اننت ناگ ضلع میں کورونا کیسز میں گزشتہ دنوں سے ہو رہے اضافے کے پیش نظر انتظامیہ نے دو بارہ سہ روزہ لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔
ادھر وسطی ضلع گاندربل میں بھی کورونا کیسز میں درج ہو رہے اضافے کے پیش نظر 48 گھنٹوں پر محیط دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔
دونوں اضلاع کے تاجروں نے انتظامیہ کی طرف سے لاک ڈاؤن دوبارہ نافذ کرنے کے فیصلے کے خلاف برہمی اظہار کیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ اننت ناگ کلدیپ کرشن سدھا کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا تھا کہ کورونا کیسز میں درج ہو رہے اضافے کے پیش نظر پورے ضلع میں 21 اگست سے 23 اگست تک مکمل لاک ڈاؤن عائد رہے گا۔
عینی شاہدین کے مطابق ضلع اننت ناگ میں ہفتے کو دوسرے دن بھی لاک ڈاؤن جاری رہا جس کی وجہ سے معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی۔
انہوں نے کہا کہ بازاروں میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے نیز سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل معطل رہی تاہم نجی گاڑیوں کی آمد ورفت جاری رہی۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ضلع کے اہم مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے ناکے لگائے ہیں اور راہگیروں و گاڑی والوں کو ضروری چیکنگ کے بعد ہی آگے جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔
دریں اثنا ضلع انتظامیہ گاندربل نے کورونا کیسز میں درج ہو رہے اضافے کے پیش نظر ضلع میں 48 گھنٹوں پر محیط لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔
ایس ایس پی گاندربل خلیل پوسوال نے کہا کہ ضلع میں کورونا کیسز میں درج ہو رہے اضافے کے پیش نظر 22 اور 23 اگست کو لاک ڈاؤن رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران تمام کاروباری سرگرمیاں بند رہیں گی اور لوگوں کو ایک جگہ جمع ہو نے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ضلع میں لاک ڈاؤن کے پیش نظر ہفتے کے روز بازاروں میں سناٹا چھایا رہا اور لوگ گھروں میں ہی بیٹھے رہے۔ اگرچہ سڑکوں پر نجی گاڑیوں کی نقل و حمل جاری رہی تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کلی طور پر بند رہا۔
ادھر لوگوں نے دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز اسی طرح درج ہو رہے ہیں جس طرح پہلے ہو رہے تھے۔