مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'علاقے میں محکمہ کا کوئی بھی ملازم نہیں آتا وہ گزشتہ ایک ماہ سے پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کو لے کر پریشان تھے حالانکہ انہوں نے کئی بار یہ مسئلہ محکمہ جل شکتی کے افسران کی نوٹس میں لایا تھا لیکن ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی ان کے اس مسئلے کو متعلقہ محکمہ نے نظر انداز کیا جس کے سبب کثیر آبادی کو پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔'
محکمہ جل شکتی کی لاپروائی سے علاقے کے لوگ کافی پریشان لوگوں کا کہنا ہے کہ 'مذکورہ علاقے میں کئی سال قبل پائپ لائن بچھائی گئی تھی جو اس وقت کافی بوسیدہ ہوچکی ہے، ان کے مطابق مذکورہ پائپ لائن کے مختلف مقامات پر چھید ہیں، جہاں سے پینے کا پانی ضائع ہورہا ہے، جبکہ پائپ لائن سے فراہم ہونے والا پانی کثیر آبادی تک نہیں پہنچ پاتا اور پانی کے لیے خواتین کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پرتا ہے۔'
کثیر آبادی والے علاقے سندرناڑ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم نے پائپ کی خریداری بھی کی ہے لیکن اب بھی محکمہ جل شکتی کا کوئی ملازم پائپ لگانے نہیں آیا جس کے سبب مقامی لوگوں کو نہ چاہتے ہوئے بھی خود ہی پائپ لائن بچھانا پڑ رہا ہے، ان کے مطابق مذکورہ علاقے میں محکمہ کا کوئی بھی ملازم نظر نہیں آتا جس کے باعث مقامی لوگ از خود اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ معاملہ اسسٹنٹ ایکزیکیٹیو انجینئر جاوید احمد کی نوٹس میں لانا چاہا۔ تاہم مذکورہ آفیسر نے فون اٹھانے کی زحمت گوارا نہیں کی جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ جل شکتی لوگوں کو سہولت پہچانے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ 'وہ علاقے میں پینے کے صاف پانی کی سپلائی کو فعال بنانے کی غرض سے ٹھوس اقدامات کریں تاکہ پانی کی سپلائی میں بار بار خلل نہ پڑے اور لوگ راحت کی سانس لیں'۔