بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں نوروز کے دن لیچ تھیراپی یعنی جونکوں سے علاج کیا جاتا ہے۔ اننت ناگ کے ڈورو شاہ آباد میں بھی آج لوگ جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں سے حمحمد حسین کی رہائش گاہ پر علاج کرانے پہنچے۔
حکیم محمد حیسن گذشتہ کئی برسوں سے نوروز کے موقع پر جونک سے لوگوں کا علاج کرتے ہیں اور یہ سلسلہ آئندہ تین روز تک جاری رہے گا۔
لیچ تھیراپی قدیم مصر کے زمانے سے اعصابی نظام کی پریشانیوں، دانتوں کے مسائل، جلد کی بیماریوں اور انفیکشنز کے علاج کے لیے انجام دی جاتی رہی ہے۔ علاج کرانے آئے ایک شخص نے کہا 'نوروز کو میں آج یہاں پہلی بار آیا ہوں۔ بچے کے پیٹ میں شدید درد (پیڑ) تھا اس لیے اسے یہاں لایا ہوں۔ میں نے سنا ہے کہ جونک جب فاسد خون چوستی ہے تو شفا ملتی ہے'۔
وہیں، ایک دوسرے شخص نے کہا کہ 'میں آج یہاں دوسری بار آیا ہوں۔ گذشتہ برس بھی شفا ملی تھی۔ امید ہے کہ اس بار بھی شفا ملے گی'۔
لیچ تھیراپی قدیم مصر کے زمانے سے اعصابی نظام کی پریشانیوں، دانتوں کے مسائل، جلد کی بیماریوں اور انفیکشنز کے علاج کے لیے انجام دی جاتی رہی ہے۔
تھیراپی کے دوران جونکوں کو مریض کی چمڑی پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد جونک چمڑے سے سارا فاسد خون چوس لیتی ہے۔ اس سے مریضوں کو شفا ملتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سانبہ : گجر خاندان پر حملہ کے بعد محبوبہ نے کارروائی کی مانگ کی
ایک طرف جہاں خون کی بیماریوں میں مبتلا مریض علاج کے لیے مہنگی کلینکس کا رخ کرتے ہیں، وہیں لیچ تھیراپی جو برسوں سے چلی آرہی ہے، سے لوگ با آسانی کم قیمت میں اپنا علاج کراتے ہیں۔