وادی کشمیر کو قدرت نے خوبصورتی کے ساتھ ساتھ بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، جن میں سیب، اخروٹ، زعفران، مشکہ بدجی چاول اور دیگر چیزیں سر فہرست ہے۔ وہیں یہ بات بھی عیاں ہے کہ ان نعمتوں کو بروئے کار لانے میں یہاں کی زرخیر زمین کا کلیدی رول رہا ہے۔ جموں و کشمیر کی تقریباً 70 فیصدی آبادی کا حصہ زراعت، باغبابی اور دیگر شعبوں کے ساتھ منسلک ہے۔ جو بالواسطہ یا بلا واسطہ اسی سے اپنا روزگار کماتے ہیں Lavender Farm employees happy with snowfall in the valley۔
حکومت کے مختلف ادارے جن میں محکمہ زراعت، شعبہ باغبانی اور دیگر کئی محکموں کی یہی کوشش رہتی ہے کہ کس طرح سے ان شعبوں کو فروغ ملے جس سے جموں و کشمیر ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔
وادی کشمیر کی سر زمین سے اگائی جانے والی کئی چیزیں ایسی ہیں جو بارش اور برفباری پر منحصر ہیں۔ ایسی ہی ایک پیداوار حلقہ انتخاب بجبہاڈہ کے سرہامہ گاؤں میں دیکھنے کو ملتی ہے۔ جہاں پر کئی سال قبل ایک لیونڈر فارم کا قیام عمل میں لایا گیا۔ یہ فارم محکمہ زراعت کی نگرانی میں رہتا ہے، جس کے کارکن لیونڈر کی پیداوار بڑھانے میں اپنا کلیدی رول نبھا رہے ہیں۔ فارم سے محکمہ زراعت کو سالانہ لاکھوں روپے کا فائدہ ملتا ہے۔