وادی میں مسلسل تیز بارش کے سبب جہاں مختلف ندی نالوں میں پانی کی سطح کافی حد تک بڑھ گئی، وہی دوسری جانب حلقہ انتخاب کوکرناگ کی رابطہ سڑکیں زیر آب ہوئی ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے سے نہ صرف گریز کرتے ہیں بلکہ لوگ نے اپنے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
پہاڑ کھسکنے سے لوگوں کو مشکلات حلقہ انتخاب کوکرناگ کے اندرون کانڈیوارہ کے لوگوں سے شکایت موصول ہوئی ہے کہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے کثیر آبادی کی سہولیات کے لئے علاقہ میں کئی سال قبل ایک سڑک تعمیر کی گئی تھی۔ لیکن سڑک کے کنارے نہ صرف ڈرینیج نظام بنانا بھول گئے بلکہ بیشتر مقامات پر رابطہ سڑک کے لئے درکار باندھ کا فقدان پایا جا رہا ہے۔ جہاں باندھ بنائے گئے وہ کھسک کر مذکورہ سڑک پر بکھر گیا ہے۔ جس کی وجہ سے علاقہ کی رابطہ سڑک پر بارش کا پانی جمع ہو جاتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے رابطہ سڑک پر موسلادھار بارشوں کے سبب پہاڑ کھسکنے سے مٹی اور پتھر سڑک پر آجاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے نہ صرف رابطہ سڑک خستہ حالی کی شکار ہو چکی ہے، بلکہ مقامی لوگوں کو عبور و مرور میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے کئی بار یہ معاملہ پی ایم جی ایس وائی کی نوٹس میں لایا تاہم آج تک ان کے مطالبے پر غور نہیں کیا گیا۔
آیوشمان اسکیم فلاپ: گولڈن کارڈ غیر مستحق افراد کو دیے گئے
ای ٹی وی بھارت نے یہ مسئلہ پی ایم جی ایس وائی کے اسسٹنٹ ایگزیکیوٹیو انجینئر سید ہلال احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ 'مذکورہ رابطہ سڑک گذشتہ آٹھ سال قبل بنائی گئی تھی۔ جس کا معیار ابھی ختم ہو چکا ہے۔ اے ای ای کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے پی ایم جی ایس وائی کو ایک اسٹمیٹ بھیجا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رقومات واگذار ہوتے ہی وہ مذکورہ سڑک پر کام کریں گے تاکہ لوگوں کی مشکلات دور ہو جائے۔