مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر میں آئے روز طبی شعبے کو فعال بنانے کے حوالے سے بلند بانگ دعویٰ کیا جاتا ہے۔ وہیں، زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ جس کی ایک زندہ مثال اننت ناگ کے کوکرناگ میں واقع ہلر علاقے میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہاں طبی سہولیات نہ کے برابر ہیں۔
کوکرناگ کا ہلر علاقہ، جہاں سال 1962 میں اس وقت کی انتظامیہ نے علاقے کے لوگوں کو سہولیات پہنچانے کی غرض سے ایک میڈیکل ایڈ سینٹر قائم کیا تھا۔ تاہم 59 سال گزرنے کے باوجود میڈیکل ایڈ سینٹر میں کوئی بھی پیش رفت دیکھنے کو نہیں ملی۔ حالانکہ حکومتی اداروں کی جانب سے مذکورہ علاقے میں پانچ سال قبل پی ایچ سی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ مگر گزشتہ پانچ برسوں سے مقامی لوگ پبلک ہیلتھ سینٹر کی عمارت کے مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں میڈیکل ایڈ سینٹر میں طبی سہولیات کے ساتھ ساتھ بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایم اے سی میں صحت سے متعلق ہوئی معمولی سے معمولی چیز ملنا بھی محال ہے۔ لوگوں کے مطابق جب ان کے یہاں کوئی شخص بیمار ہو جاتا ہے تو انہیں 14 کلومیٹر دور اننت ناگ کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ اس لمبے سفر میں مقامی لوگوں کو مختلف دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔