جنوبی کشمیر میں کوکرناگ کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کا سامنا درپیش ہے، آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی لوگ برف پگھلا کر پیاس بجھا رہے ہیں۔
کوکرناگ کا مرگن علاقہ اگرچہ قدرتی حسن و جمال سے مالا مال ہے، تاہم علاقے کے لوگ پانی جیسی بنیادی سہولیات سے دہائیوں سے محروم ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گرمیوں کے ایام میں انہیں روزانہ قریب 3 کلومیٹر کا سفر طے کرکے نالہ برنگی سے پانی لانا پڑتا ہے جبکہ سرما میں علاقے کے لوگ بارش کا پانی استعمال میں لاتے ہیں۔ وہیں برفباری کے دوران آبی ذخائر جم جانے کے سبب انہیں برف سے ہی گزارہ کرنا پڑتا ہے۔ جس سے ان کے مطابق لوگ خصوصا بچے مختلف امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
کثیر آبادی والے علاقے مرگن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی نے اگرچہ علاقے میں مقامی لوگوں کو پینے کا صاف پانی پہچانے کی غرض سے 7 برس قبل ایک اسکیم کے تحت پانی کی پائپیں نصب کیں۔ تاہم ان کے مطابق مذکورہ اسکیم علاقے کے لیے ناکام ثابت ہو چکی ہے کیونکہ ’’گرمیوں میں بھی علاقے میں ہفتوں بعد ایک یا دو دن پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔‘‘