اکیسویں صدی میں بھی جنوبی کشمیر کے سریپورہ، کوکرناگ کے باشندوں کو پینے کا پانی ندی نالوں اور چشموں سے حاصل کرنا پڑتا ہے، کیونکہ محکمہ جل شکتی کی جانب سے علاقے میں پانی کی پائپ لائن ابھی تک نصب نہیں کی گئی ہے۔
سریپورہ، کوکرناگ کے لوگ نل سے کب پانی حاصل کر پائیں گے؟ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے شکایت کی کہ سریپورہ، لارنو علاقے میں پائپ لائن نصب نہ کیے جانے کے سبب کثیر آبادی کو پینے کا صاف پانی حاصل کرنے میں کئی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ لارنو علاقے کو قدرتی چشموں کی نعمت سے نوازے جانے کے باوجود اُن نعمتوں کو بروئے کار لانے میں محکمہ جل شکتی عدم سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں لوگ ندی نالوں کا گندہ پانی پینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ندی نالوں کا گندہ پانی پینے کے سبب علاقے کے کئی لوگ خصوصا بچے مختلف امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
جھلسانے والی گرمی ہو یا جما دینے والی سردی، بارش ہو یا برفباری سریپورہ، آتھر کے لوگوں کو ہر موسم میں پانی حاصل کرنے کے لئے مشقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سریپورہ کے لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’انتخابات کا بگل بجتے ہی سیاست دان علاقے کا رخ کرتے ہیں، تاہم ووٹ حاصل کرنے کے بعد سیاسی رہنما لوگوں سے کئے ہوئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کی زہمت گوارا نہیں کرتے۔‘‘
لوگوں کی مشکلات کو مدنظر نظر رکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے فون پر یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کے ایگزیکٹو انجینئر کی نوٹس میں لانا چاہا تاہم انہوں نے فون اٹھانے کی زہمت گورا نہیں کی۔