اردو

urdu

By

Published : Aug 14, 2020, 8:30 PM IST

ETV Bharat / state

کھیتوں کو سیراب کرنے کے لیے پانی ندارد

19 کروڑ 64 لاکھ سے زائد کے اس پروجیکٹ پر گذشتہ کئی سالوں سے کام رکا پڑا ہے۔ جبکہ مذکورہ نہر متعدد مقامات پر گندگی، مٹی اور پتھروں سے بھری پڑی ہے۔

kokernag
kokernag

جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سنہ 2008 میں محکمہ اریگیشن نے ایک منصوبے کے تحت وندیولگام سے اَکِنگام تک کھیتوں کو سیراب کرنے کے لئے نالہ برینگی سے وندیولگام کے مقام پر پانی کی ایک نہر بنانے کا ذمہ اپنے ہاتھوں میں لیا تھا۔ تاہم بارہ سال کی مدت گذر جانے کے بعد بھی مذکورہ نہر کا کام ادھورا پڑا ہے۔

19کروڑ 64 لاکھ سے زائد کے اس پروجیکٹ پر گذشتہ کئی سالوں سے کام رکا پڑا ہے۔ جبکہ مذکورہ نہر متعدد مقامات پر گندگی، مٹی اور پتھروں سے بھری پڑی ہے۔

جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ خطے کا پیسہ کس طرح سے ذائع ہو رہا ہے۔ اگرچہ ایک جانب گرمیوں کے ان ایام میں کھیت کھلیان سوکھنے کی کگار پر ہیں۔

وہیں دوسری جانب لوگ پینے کے پانی کی عدم دستیابی سے جوجھ رہے ہیں۔ کیوںکہ کوکرناگ کے بیشتر علاقے پانی کی عدم دستیابی سے محروم ہیں۔

کھیتوں کو سیراب کرنے کے لیے بانی کی عدم دستیابی

اسی مسئلے کو مدّ نظر رکھتے ہوئے حکومتی ادروں کی جانب سے پانی کی نہر بنانے کا ایک منصوبہ بنایا گیا تھا۔ حالانکہ مقامی لوگوں میں بھی خوشی کی لہر دوڈ گئی تھی اور لوگ امید ظاہر کر رہے تھے کہ جلد ہی ان کے خواب شرمندہ تعبیر ہوجائیں گے۔ لیکن محکمہ اریگیشن نے لوگوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ نہر کئی مقامات پر خستہ حالی کا شکار یو چکی ہے۔ جبکہ متعدد جگہوں پر پہاڑ کھسکنے کی وجہ سے نہر میں مٹی اور پتھرورں کے انبار لگے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے نہر کئی مقامات پر بند پڑی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا ہے 'وندیولگام سے صوف شالی تک محکمہ اریگیشن نے کام مکمل تو کیا تھا۔ لیکن صوف سے آگے مذکورہ نہر کا کام گذشتہ کئی سالوں سے بالکل بند پڑا ہوا ہے۔ جسکی وجہ سے نہر پر لگا ہوا پیسہ فی الحال ضائع ہوتا ہوا دکھ رہا ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
نوگام حملہ: سکیورٹی کو مزید پختہ کیا جائے گا: دلباغ سنگھ

ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے یہ معاملہ محکمہ اریگیشن کے اسسٹنٹ ایگزیکیوٹیو انجینئر فیصل فاروق کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا 'برینگی کنال کو بنانے میں لوگوں نے جو اپنی زمین مختص کی ہے، ابھی تک انہیں معاوضہ واگذار نہیں کیا گیا۔ جس کی وجہ سے مذکورہ نہر کا کام ابھی تک پائے تکمیل تک نہیں پہنچ سکا'۔

حالانکہ اے ای ای نے کہا کہ انہوں نے محکمہ کو ایک نئی تجویز بھیجی ہے، جس کے تحت لوگوں کو پہلے معاوضہ فراہم کیا جائے گا جبکہ بعد میں نہر کے رکے پڑے کام کو قلیل مدت میں پورا کیا جائے گا۔ تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details