اننت ناگ:یوں تو وادی کشمیر میں چار موسم ہوتے ہیں، جو اپنے آب و ہوا کے لئے پورے برصغیر میں جانے جاتے ہیں۔ ان موسموں میں بہار، گرما، خزاں اور موسم سرما شامل ہیں اور ہر ایک موسم کی اپنی ایک الگ خوبی ہے، یہی وجہ ہے کہ بیرونی ممالک سے ہر سال لاکھوں کی تعداد میں سیاح وادی کا رخ کرتے ہیں۔
وادی کشمیر میں گرمی کے موسم میں ملک کی بیرون ریاستوں کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک سے سیاح وارد کشمیر ہوتے ہیں، تاہم خزاں کے سنہرے موسم کو دیکھنے اور اسے لطف اندوز ہونے کی غرض سے ملکی و غیر ملکی سطح کشمیر آنا پسند کرتے ہے۔
موسم گرما میں ملک و غیر ملکی سیاح کوکرناگ کی قدرتی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لئے وادی برنگ کا رخ کرتے ہیں وہی خزاں کے سنہرے موسم میں بھی سیلانی کوکرناگ کے دلفریب اور منفرد نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لئے آرہے ہیں، جو یہاں کی قدرتی خوبصورتی کو اپنے کیمرے میں قید کرکے فرصت کے حسین لمحات اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔
بوٹنکل گارڈن کوکرناگ آجکل اپنی خوبصورتی کے جلوئے چاروں اور بکھیر رہا ہیں، جہاں ایک طرف باغ کے بیچوں بیچ خوبصورت آبشار بہ رہا ہے وہی باغ میں موجود چنار کے ان گنت درخت آجکل خزان کے موسم میں رونق بخش رہے ہیں۔ رنگ برنگی سنہری اور نارنگی رنگ کے پتے ایک الگ ہی منظر بیان کر رہے ہیں، جب سیاحوں کی نظر ان پتوں پر پڑتی ہے تو وہ خوشی سے جھوم اٹھنے لگتے ہیں۔
ملک کی بیرون ریاستوں سے آئے ہوئے کچھ سیاحوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ موسم خزاں میں بوٹنکل گارڈن نہیں آتے تو وہ زندگی کے انوکھے لمحات گوا بیھٹتے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی انہوں نے ارادہ کر لیا تھا کہ وہ فرصت کے لمحات کشمیر کی خوبصورت وادیوں میں گزاریں گے، کیونکہ کشمیر کسی جنت نما وادی سے کم نہیں۔