کلیدی ملزم سانجی رام کو بھی قصوروار قرار دیا گیا ہے۔سزا سے متعلق ابھی فیصلہ آنا باقی ہے۔
ریاست جموں و کشمیر میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ پٹھان کوٹ نے آج فیصلہ سناتے ہوئے 7ملزمین میں سے چھ کو قصوروار قرار دیا ہے۔
جن ملزمین کو قصوروار قرار دیا گیا ہے ان کے نام سانجی رام ، آنند دتہ، پرویش کمار، دیپک کھجوریا، سریندر ورما، تلک راج ہیں۔ جبکہ وشال نامی ملزم کو عدالت نے بری کردیا ہے۔
عدالت کے فیصلے کے بعد متاثرہ کے وکیل مبین فاروق نے کہا کہ انہیں امید تھی کہ کورٹ کا فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔
واضح رہے کہ کیس کی 'آن کیمرہ' اور 'روزانہ بنیادوں' پر سماعت قریب ایک سال تک جاری رہنے کے بعد 03 جون کو اختتام پذیر ہوئی تھی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج ڈاکٹر تجویندر سنگھ نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے 10 جون کو فیصلہ سنانے کا اعلان کیا تھا۔
عدالتی ذرائع کے مطابق کیس کے آٹھ میں سے سات ملزمان میں سے چھ کو قصوروار قرار دیا ۔جبکہ آٹھواں ملزم جو کہ نابالغ ہے، کے خلاف ٹرائل عنقریب جوینائل کورٹ میں شروع کی جاسکتی ہے۔
انتظامیہ نے فیصلہ سامنے آنے کے پیش نظر پٹھان کوٹ عدالت کے اردگرد اور کٹھوعہ و جموں میں سکیورٹی سخت کردی ہے۔
سپریم کورٹ کے احکامات پر 31 مئی 2018ء کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ میں کیس کی 'ان کیمرہ' اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت شروع ہوئی تھی۔ اس دوران عدالت میں کیس کی قریب 275 سماعتیں ہوئیں اور 132 افراد عدالت میں بطور گواہ پیش ہوئے۔استغاثہ کی طرف سے کیس کی پیروی سپیشل پبلک پراسیکیوٹرس سنتوک سنگھ بسرا اور جگ دیش کمار چوپڑا نے کی جبکہ انہیں متعدد دیگر وکلاء بشمول کے کے پوری، ہربچن سنگھ اور مبین فاروقی (متاثرہ بچی کے والد محمد یوسف پجوال کے ذاتی وکیل) انہیں اسسٹ کررہے تھے۔
ملزمان کی طرف سے کیس کی پیروی اے کے ساونی، سوباش چندر شرما، ونود مہاجن اور انکر شرما نے کی۔متاثرہ آٹھ سالہ بچی کے والد کے ذاتی وکیل مبین فاروقی نے کہا 'ہمیں پوری امید ہے کہ ملزمان کو سزا ہوگی۔ ہمارا کیس بہت مضبوط ہے۔ ٹرائل کے دوران ایک طبقہ سے تعلق رکھنے والے کچھ گواہ اپنے اعترافی بیانات سے مکر بھی گئے۔ لیکن سزا کے لیے جو چیزیں چاہئیں وہ ریکارڈ پر آچکی ہیں۔ آپ کی طرح ہمیں بھی فیصلے کا انتظار ہے'۔کیس کے ملزمان میں عصمت دری و قتل واقعہ کے منصوبہ ساز سانجی رام، اس کا بیٹا وشال جنگوترا، سانجی رام کا بھتیجا (نابالغ ملزم)، نابالغ ملزم کا دوست پرویش کمار عرف منو، ایس پی او دیپک کھجوریہ، ایس پی او سریندر کمار، تحقیقاتی افسران تلک راج اور آنند دتا شامل ہیں۔سانجی رام پر عصمت دری و قتل کی سازش رچنے، وشال، نابالغ ملزم، پرویش اور ایس پی او دیپک کھجوریہ پر عصمت دری و قتل اور ایس پی او سریندر کمار، تحقیقاتی افسران تلک راج و آنند دتا پر جرم میں معاونت اور شواہد مٹانے کے الزامات ہیں۔25 مئی کو جج ڈاکٹر تجویندر سنگھ نے استغاثہ اور وکلاء صفائی کی طرف سے پیش کیے گئے حتمی دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ رکھا تھا اور اسے دس جون کو سنانے کا امکان ظاہر کیا تھا۔