اننت ناگ: وادی میں جاری خشک اور شدید سرد موسم کی وجہ سے جہاں عام لوگوں کو مشکلات درپیش ہیں، وہیں موسم کے مزاج سے خاص کر کسان طبقہ سے جڑے افراد تشویش میں ہیں۔
وادی کشمیر دنیا کی ایک ایسی منفرد جگہوں میں سے ایک ہے، جہاں سال میں چار موسم پائے جاتے ہیں، قدرت کے عطا کردہ ہر موسم نہ صرف اپنی خوبصورتی کا اظہار کرتے ہیں، بلکہ ان کی اپنی ایک خاص اہمیت بھی ہے۔موسم سرما کے دوران اگرچہ شدید سردیوں سے لوگوں کی معمولات زندگی متاثر رہتی ہے ،تاہم پورے سال کا دارومدار اسی موسم پر منحصر ہے،کیونکہ موسم سرما کے دوران برفباری ہونے سے کوہساروں میں گلیشیئرز بن جاتے ہیں، جو ہمارے آبی وسائل کی پیداوار کے ضامن ہوتے ہیں۔ان ہی وسائل پر ہماری زندگی منحصر ہے۔قدرتی چشموں ندی نالوں دریاؤں کی صورت میں فراہم شدہ پانی ہماری زندگی کا اہم جزو مانا جاتا ہے،جو نہ صرف کھیتوں کو سیراب کرتا ہے بلکہ ہمارے پینے کے پانی کی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔
بدقسمتی سے شدید سردی کے عیام خاص کر چلہ کلان کا تقریباً نصف حصہ بھی گزر گیا ،تاہم ابھی تک وادی کشمیر میں برف باری یا بارشیں نہیں ہو رہی ہیں، وہیں محکمہ موسمیات نے بھی اگلے ماہ تک برف باری اور بارشوں کے امکانات کو مسترد کر دیا ،جس کی وجہ سے زمینداروں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔