آزادی کے 75 ویں سال بعد کشمیری گاؤں میں بجلی پہنچی ڈورہ اننت ناگ:ٹیکنالوجی کے اس دور جدید میں سائنس نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ انسان کی پوری زندگی مختلف اقسام کی مشینریز اور دیگر سائنسی آلات پر منحصر ہے۔سیدھے الفاظ میں اگر کہا جائے کہ جہاں بجلی ہے وہاں انسان کو ہر طرح کی آسائش اور آرام حاصل ہے۔ مگر ہمارے ملک جسے ڈیجیٹل انڈیا کہا جاتا ہے میں کچھ ایسے بھی علاقے ہیں جہاں انسان کی یہ اہم ضرورت آزادی کے 75 برسوں کے بعد ملی۔Kashmiri Village Gets Electricity After Independence
ضلع اننت ناگ کے ڈورو بلاک کے ٹیتھن علاقے کے مکینوں کو بھارت کی آزادی کے 75 سال کے بعد اپنے علاقہ میں بجلی بلب دیکھنے کو ملے ۔200 میکینوں پر مشتمل اس گاؤں کو مرکزی اسکیم سوبھاگیہ کے تحت بجلی پہنچائی گئی۔Electricity In Tribal Village In Kashmir
پہاڑیوں پر واقع ٹیتھن کے باشندے علاقہ میں بجلی آنے کے بعد بہت خوش نظر آرہے ہیں۔گاؤں کے لوگوں کے مطابق توانائی کی ضروریات کے لیے وہ 75 سالوں سے روایتی لکڑی پر انحصار کرتے تھے اور مٹی کے تیل والے لیمپوں اور موم بتی کی روشنی کا استعمال کرتے تھے۔Traditional Ways Of Lighting
لوگوں کے مطابق آج" انہوں نے پہلی بار اپنے گھروں میں بجلی دیکھی ہے اور اب ہمارے بچے اس روشنی میں تعلیم حاصل کریں گے"۔ مقامی آبادی نے ڈھول بجا کر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بجلی سپلائی پہنچانے والے عملہ کے گلے میں مالائیں ڈال کر شکریہ ادا کیا۔ شہباز احمد خان نامی مقامی نوجوان کا کہنا ہے کہ موجودہ دور انٹرنیٹ کا دور ہے تاہم بجلی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں کی بیشتر آبادی موبائل سہولیات سے بھی محروم تھی تاہم اب بجلی بحال ہونے سے ان کے بچے بھی دوسرے بچوں کی طرح تعلیمی سفر میں آگے بڑھیں گے۔
مزید پڑھیں:Solar Panel Installation in Kashmir وادی کشمیر میں سولر پینل کی تنصیب میں اضافہ
محکمہ بجلی اور ضلع انتظامیہ کی انتھک کوششوں کے بعد اس گاؤں تک بجلی پہنچانے میں کامیابی حاصل کی۔بجلی محکمے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس علاقہ میں محکمے بجلی نے بجلی پہنچانے کا کام 2022 میں شروع کیا تھا ، جس میں محکمہ کو کافی مشکلات درپیش آئے ۔انہوں نے کہا کہ اس علاقہ کے لیے محکمے بجلی نے 63 کے وی ایک ٹرانسفامر نصب کیا جو 60 گھروں کو بجلی فراہم کرے گا۔Power Development Department kashmir