ضلع اننت ناگ کے کانڈیوارہ، کوکرناگ علاقے میں 2013 میں ایک اسکول بس دلدوز حادثے کی شکار ہوئی تھی، جس میں 9 اسکولی بچے موقع پر ہی فوت جبکہ متعدد شدید زخمی ہو گئے تھے۔ حادثے کے بعد اُس وقت کی حکومت نے مقامی لوگوں کو راحت پہنچانے کی غرض سے ایک پُل کی تعمیر کو منظوری دی، کچھ ہی عرصہ بعد پل کا تعمیری کام شروع کیا گیا تاہم دس برس کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی پُل تکمیل سے کوسوں دور Kandiwara Bridge Awaits Completion ہے۔
پل کی عدم موجودگی کے باعث کوکرناگ کے کانڈیوارہ اور اس سے ملحقہ دیگر کئی علاقوں میں رہائش پذیر لوگ گوناگوں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ پُل کی عدم موجودگی کے باعث ہزاروں افراد کو نالہ پار کرنے کے لیے کئی کلومیٹر کا اضافی سفر طے کرنا پڑتا ہےKandiwara Kokernag Bridge۔ انہوں نے کہا: ’’پل نہ ہونے کے باعث جس سفر کے لئے 10سے20روپے خرچ ہونے چاہئیں، اُس کےلیے لوگوں کو 50روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پُل نہ ہونے کے باعث نالہ برنگی میں طغیانی کے دوران کئی حادثات رونما ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا: ’’ایمرجنسی کے دوران نالہ برنگی کو پار کرنے میں لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، نالہ برنگی پار کرنے کے دوران آج تک سینکڑوں افراد فوت جبکہ بعض شدید زخمی ہو چکے ہیں۔‘‘