اننت ناگ:جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے ضلع صدر (اننت ناگ) نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوسی بات چیت کے دوران ’’حکمران جماعت بی جے پی کی عوام مخالف پالیسی‘‘ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’بی جے پی کے دور حکومت کے نو برس انتہائی ظلم و ستم والے برس گزرے ہیں۔‘‘ راتھر نے کہا: ’’حکومت کی عوام کُش اور عوام مخالف پالیسیوں سے لوگوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت نے جموں کشمیر کی عوام کو راحت پہنچانے کے بجائے انہیں بنیادی ضروریات سے محروم کر دیا ہے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران راتھر نے موجودہ حکومت کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا: ’’وادی کشمیر میں چاول زیادہ استعمال کیا جاتا ہے تاہم چاول کی سپلائی کو بڑھانے کے بجائے پچاس فیصد تک گھٹا دیا گیا ہے، وہیں گھاس لیٹ (Kerosene) کی سپلائی کو بند کر دیا گیا جس سے یہ صاف طور پر واضح ہوتا ہے کہ حکومت یہاں کی غریب عوام کو دانے دانے کا محتاج بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔‘‘ بجلی کے حوالہ سے راتھر نے کہا بجلی کی پیداوار میں وادی کشمیر خود کفیل ہے، آبی ذخائر سے مالا مال وادی میں سب سے زیادہ بجلی کی پیداوار ہوتی ہے اس کے باوجود یہاں کے لوگ بجلی کی معقول سپلائی کے لئے ترس رہے ہیں۔
بی جے پی کے نو سالہ دور اقتدار کے حوالہ سے انہوں نے کہا: ’’حکومت اپنی کارکردگی کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہے جبکہ زمینی سطح پر یہاں کی عوام کو پس پشت چھوڑ دیا گیا ہے۔ لوگوں کو بنیادی ضروریات سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔‘‘ راتھر کے مطابق ’’بی جے پی اپنے نو برسوں کی جھوٹی کارکردگی دکھا کر لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن لوگ بے جے پی کے رویہ سے پوری طرح با خبر ہیں۔‘‘