اننت ناگ (جموں کشمیر):اردو زبان و ادب کی جڑیں مستحکم کرنے، اس کا وجود قائم رکھنے اور اسے نئی نسل میں رائج کرنے کے لئے کئی ادارے اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، جموں کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لنگویجز کی جانب سے اسی طرح کی ایک منفرد پہل شروع کی گئی ہے جس کے تحت وادی کشمیر کے مختلف کالجز میں مشاعروں کا اہتمام کیا جا رہا ہے تاکہ نئی نسل میں اردو زبان و ادب کی جانب وابستگی اور دلچسپی کو بڑھایا جا سکے۔ ضلع اننت ناگ کے ڈگری کالج میں بھی اس سلسلہ میں کلچرل اکیڈمی کی جانب سے منعقدہ مشاعروں میں وادی کشمیر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوان اور ابھرتے شعراء شرکت کر رہے ہیں۔ نوجوان شعراء اپنا معیاری کلام حاضرین کے سامنے پیش کرتے ہوئے داد وتحسین حاصل کر رہے ہیں۔
مشاعروں میں شریک شعراء، کلچرل اکیڈامی کی اس پہل کی ستائش کر رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس طرح کی تقریبات سے نئے اور ابھرتے ہوئے قلمکاروں کو نہ صرف حوصلہ بلکہ اپنا کلام وادی کے نامور ادیبوں کے سامنے پیش کرنے کا موقع بھی فراہم ہوتا ہے۔ اردو کے محبّان، جن کی پشت پناہی میں اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے، کا کہنا ہے کہ اننت ناگ کے بائز ڈگری کالج میں منعقدہ ایک مشاعرہ تقریب کے دوران اردو ادب سے جڑی شخصیات نے کہا کہ ’’کشمیر میں تخلیقی صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم اردو زبان و ادب کی ترقی اور ترویج کے لئے نئی نسل کو رہنمائی اور رہبری کرنے کی کافی ضرورت ہے۔ تاکہ نئے شعراء اور قلمکاروں کے مسقبل کو تابناک بنایا جا سکے اور اردو ادب سے وابستہ نامور شخصیات کی روایت کو زندہ رکھا جائے۔‘‘